افغان سپریم لیڈر کا طالبان کو بیرون ملک حملے روکنے کا حکم
افغانستان کے سپریم لیڈر نے طالبان ارکان کو بیرون ملک حملے کرنے کے خلاف متنبہ کردیا۔
افغان وزیر خارجہ محمد یعقوب مجاہد نے سرکاری ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے افغانستان کی سکیورٹی فورسز کے ارکان سے خطاب میں کہا کہ افغانستان سے باہر لڑنا مذہبی طور پر منظور شدہ جہاد نہیں بلکہ جنگ ہے، جسے سپریم لیڈر ہیبت اللہ اخوندزادہ نے روکنے کا حکم دیا ہے۔
مجاہد کا کہنا تھا کہ افغان سپریم لیڈر نے کہا اگر کوئی جہاد کے مقصد کے لئے افغانستان سے باہر جاتا ہے، تو اسے جہاد نہیں کہا جائے گا۔
واضح رہے کہ باجوڑ میں خودکش حملے کے بعد پاکستان کا تھا کہ پاکستان میں ہونے والے خودکش حملوں میں ملوث عسکریت پسندوں کی مدد سرحد پار افغان شہری کر رہے ہیں۔
اسی ضمن میں امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں یا سرحد کے ساتھ افغان پناہ گزینوں کے دہشتگردی کی کارروائیوں میں ملوث پائے جانے کا کوئی اشارہ نہیں ملا۔
دو سال قبل افغانستان میں طالبان کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد سے پاکستان نے اپنے مغربی سرحدی علاقوں میں عسکریت پسندوں کے حملوں میں ڈرامائی اضافہ دیکھا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
باجوڑ میں جے یو آئی کے ورکرز کنونشن میں دھماکا، جاں بحق افراد کی تعداد 54 ہوگئی
کالعدم ٹی ٹی پی نے جے یو آئی ورکرز کنونشن پر ہونے والے خودکش حملے کی تعزیت جاری کردی
ملک کے دفاع میں افغانستان کے اندر کارروائی ہوسکتی ہے، وزیرخارجہ
ورکرز کنونشن کو انتظامیہ نے سیکیورٹی فراہم نہیں کی تھی، حافظ حمداللہ
پاکستان میں خودکش حملوں کی کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور حریف دولت اسلامیہ دونوں نے قبول کی ہے۔
.دوسری جانب افغان عبوری حکومت کا اصرار ہے کہ وہ ملک کی سرزمین کو دوسرے ممالک کے خلاف سازش کرنے والے مسلح گروہوں کو استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیتے۔
Comments are closed on this story.