میں اپنے بابا سے ملنا چاہتی ہوں ان کے ساتھ کھیلنا چاہتی ہوں، بیٹی یاسین ملک
کشمیری رہنما یاسین ملک کی رہائی کیلئے ان کی بیٹی رضیہ سلطانہ نے مظفر آباد میں اقوام متحدہ کے مبصر کو یادداشت پیش کی۔ رضیہ سلطانہ نے اپنے والد سے ملنے کی خواہش کا اظہار بھی کیا۔
رضیہ سلطانہ اپنی والدہ مشعال ملک کے ہمراہ مظفرآباد پہنچیں اور اقوام متحدہ کے مبصر کو یاد داشت پیش کی۔ جس میں والد کی رہائی کیلئے اقوام متحدہ سے کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
رضیہ سلطانہ نے اس موقع پر کہا کہ میرے بابا کشمیر کی جنگ لڑ رہے ہیں اپنی اگلی نسلوں کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ میں اپنے بابا سے ملنا چاہتی ہوں ان کے ساتھ کھیلنا چاہتی ہوں۔
یاسین ملک کی بیٹی نے مزید کہا کہ میں دو سال کی تھی جب میں اپنے بابا سے ملی تھی اب میں گیارہ سال کی ہوگئی ہوں۔
اس موقع پر یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے کہا کہ شوہر کو ڈیتھ سیل کے اندر رکھا گیا ہے، پہلے ان کو عمر قید کی سزا دی گی اب انہیں بھارت پھانسی دینا چاہتا ہے، اس حوالے سے اقوام متحدہ اپنی بنیادی ذمہ داری پوری کرے۔
ان کا کہنا تھا کی میری بیٹی رضیہ سلطانہ نے اپنے والد کی رہائی کے لئے بین الاقوامی باڈی یو این کو خط لکھا ہے، یاسین ملک کو عدالت میں فزیکلی پیش نہیں کیا جا رہا ہے، ان پر شدید جسمانی اور نفسیاتی تشدد کیا جا رہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ بھارت یاسین ملک کو سزا دلوانا چاہتا ہے، مودی انتخابات جیتنے کے لیے کچھ بھی کر سکتا ہے۔
مشعال ملک نے کہا کہ یاسین ملک کی رہائی کیلئے آواز بلند کرنے پر کشمیری عوام کی شکر گزار ہوں۔
یاد رہے کہ یاسین ملک اور دیگر رہنماؤں کی دہلی ہائی کورٹ میں شنوائی 9 اگست 2023 کو ہو گی۔
عدالتی کارروائی ورچوئل ٹیکنالوجی کے ذریعے منعقد کی جائے گی۔
یاسین ملک کو 2019 میں مودی حکومت نے من گھڑت کیس میں پھنسا کر گرفتار کیا تھا۔
یاسین ملک کو مودی کی عدالتوں نے جھوٹے کیس میں عمر قید کی سزا سنائی تھی۔
Comments are closed on this story.