قومی اسمبلی نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ ترمیمی بل سمیت 9 بل منظور کرلیے
قومی اسمبلی نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ ترمیمی بل سمیت 9 بل منظور کر لیے جبکہ قومی کمیشن برائے اقلیتیں بل میں اقلیتی اراکین کی ترامیم بھی منظور کرلی گئیں۔
قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی سربراہی میں منعقد ہوا۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں وفاقی عدالتی کاروائی کی خدمت بل 2023 منظور کرلیا، بل وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف اعظم نزیر تارڑ نے پیش کیا ۔
مزید پڑھیں
سینیٹ نے آفیشل سیکریٹ ایکٹ ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور کرلیا
آفیشل سیکرٹ ایکٹ ترمیمی بل میں انٹیلی جنس اداروں کو مزید کیا اختیارات دیے گئے ہیں؟
پاکستان بار کونسل کی آفیشل سیکرٹ ایکٹ میں مجوزہ ترامیم کی مذمت
اجلاس میں آفیشل سیکرٹس ترمیمی بل ترامیم کے ساتھ منظور کر لیا گیا، بل وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف اعظم نزیر تارڑ نے پیش کیا۔
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کارپوریشن تبدیلی ترمیمی بل 2023 کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا۔
اعلیٰ تعلیمی کمیشن ترمیمی بل 2023 منظور کر لیا گیا، بل وفاقی وزیر برائے تعلیم رانا تنویر نے پیش کیا۔
جی یو آئی کی رکن عالیہ کامران کی طرف سے بل میں پیش کی گئی ترمیم کثرت رائے سے مسترد کردی گئی۔
وفاقی اردو یونیورسٹی برائے آرٹس، سائنسسز و ٹیکنالوجی اسلام آباد ترمیمی بل 2023 بھی منظور کرلیا، بل وفاقی وزیر برائے تعلیم رانا تنویر حسین نے پیش کیا۔
بعد ازاں باہمی مشاورت کے بعد وزیر قانون نے قومی کمیشن برائے اقلیتیں بل 2023 ترامیم کے ساتھ پیش کیا۔
ایوان نے بل کی ترامیم کے ساتھ منظوری دے دی، بل اعظم نزیر تارڑ نے پیش کیا۔
اجلاس میں فیڈرل سروس کمیشن ترمیمی بل 2023 منظور کر لیا گیا جبکہ اجلاس میں پرائس کنٹرول اینڈ پرونشل پرافٹنگ اینڈ ہورڈنگ بل 2023 منظور کر لیا گیا، یہ بل وفاقی وزیر برائے پارلیمانی آمور نے پیش کیا۔
Comments are closed on this story.