سب سے زیادہ ٹرین حادثات سکھر ڈویژن میں کیوں ہوتے ہیں
پاکستان ریلوے سکھر ڈویژن پر ٹرین حادثات کوئی نئی بات نہیں، ان حادثات کی ایک وجہ خستہ حال ریلوے لائنز ہیں جن کی مرمت پر کوئی توجہ نہیں دی جا رہی۔
پاکستان میں سب سے زیادہ ٹرین حادثات سکھر ڈویژن میں رونما ہوچکے ہیں، ڈویژن سکھر سے خانپور، سبی اور ٹنڈو آدم تک ہے۔
آج نیوز کے سروے کے مطابق صرف دو کلومیٹر کے ٹریک پر ہی کئی سلیپرز ٹوٹے ہوئے ہیں جب کہ ریلوے لائن کو روکنے کے لئے نٹ بولٹس اور پٹیاں بھی غائب ہیں۔
ڈویژن میں حادثات کی وجوہات ان ٹریک پر ٹوٹے ہوئے سلیپرز ہیں، جب کہ ٹریک کی سلیپرز فیکٹری سکھر میں ہی موجود ہے۔
پاکستان ریلوے افسران کی جانب سے ٹوٹے سلیپرز، غائب پٹیاں اور انفراسٹکچر جیسے دیگر مسائل پر توجہ نہیں دیتے۔
یہ بھی پڑھیں:
ٹرین حادثے کے 17 گھنٹے بعد ڈاؤن ٹریک بحال، 29 افراد کی لاشیں ورثاء کے حوالے
زخمی اہلیہ کو ٹرین سے نکالنے میں بے بس تھا، پھر تین افراد پہنچ گئے، مسافروں پر کیا بیتی
واضح رہے کہ ہزارہ ایکسپریس ٹرین حادثے کی وجہ شعبہ سول اور شعبہ مکینیکل کی نا اہلی قرار پائی۔
گزشتہ روز ہزارہ ایکسپریس کو پیش آنے والے حادثے کی جوائنٹ سرٹیفیکیٹ رپورٹ لاہور ریلوے ہیڈ کوارٹرز کو موصول ہوگئی جس میں شعبہ سول اور شعبہ مکینیکل کی نااہلی حادثے کی وجہ قرار پائی ہے۔
جوائنٹ سرٹیفیکیٹ رپورٹ کے مطابق ٹریک کو آپس میں جوڑنے کے لیے فش پلیٹ موجود نہیں تھی، حادثے کی وجہ پٹری کا ٹوٹنا اورفش پلیٹ نہ ہونا تھا۔
دوسری جانب وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ ہزارہ ایکسپریس ٹرین حادثہ وسائل کی کمی کے باعث پیش آیا۔
Comments are closed on this story.