Aaj News

اتوار, نومبر 17, 2024  
14 Jumada Al-Awwal 1446  

’دن کو مکھیاں، رات کو کیڑے اور اوپن واش روم‘، وکیل سے ملاقات میں عمران خان نے کیا بتایا؟

پرسوں تک عمران خان کی ضمانت ہونے کا امکان ہے، نعیم پنجوتھا
اپ ڈیٹ 07 اگست 2023 07:56pm
ڈسٹرکٹ جیل اٹک جہاں عمران خان قید ہیں۔ تصویر: اے ایف پی
ڈسٹرکٹ جیل اٹک جہاں عمران خان قید ہیں۔ تصویر: اے ایف پی

چیئرمین پی ٹی آئی کو اٹک جیل سے اڈیالہ جیل منتقل کرنے اور انہیں اے کلاس دینے کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی گئی۔ پولیس اُن کے وکیل نعیم پنجوتھہ کو وین میں بٹھا کرجیل میں لے گئی۔

عمران خان کے وکیل نے نعیم حیدر پنجوتھہ نے ٹوئٹر پر تصدیق کی کہ انہوں نے پیر کو عمران خان سے پونے دو گھنٹے طویل ملاقات کی ہے۔

عمران سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو ہوئے نعیم پنجوتھہ کا کہنا تھا کہ پرسوں تک عمران خان کی ضمانت ہونے کا امکان ہے۔ ہم استدعا کرتے رہے کہ ہماری ملاقات 9 بجے کرائی جائے، ہم نے توشہ خانہ کیس کو چیلنج کرنا تھا لیکن ساڑھے 12 بجے جیل میں جانے کی اجازت دی گئی۔

انہوں نے کہا کہ مجھے سرکاری گاڑی میں اندر لے جایا گیا اور ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کی موجودگی میں ایک گھنٹہ 45 منٹ ملاقات جاری رہی۔

عمران خان کے وکیل کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی چیئرمین کو کوئی سہولت نہیں دی گئی، نہ ٹی وی اور نہ ہی اخبار دیا گیا ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے بتایا انہیں سی کلاس میں رکھا ہوا ہے، چھوٹا سا کمرہ دیا گیا ہے جس میں اوپن واش روم ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کو دیے گئے کمرے میں دن کو مکھیاں اور رات کو کیڑے ہوتے ہیں۔

ان کے مطابق عمران خان نے کہا کہ ساری زندگی بھی جیل میں گزارنی پڑی تو گزاریں گے۔

نعیم حیدر نے مزید کہا کہ عمران خان کے گھر پر تیسرا حملہ کیا گیا، بشریٰ بی بی کے کمرے کا دروازہ توڑنے کی کوشش کی گئی، پولیس نے وارنٹ گرفتاری بھی نہیں دکھائے۔

نعیم حیدر نے بتایا کہ عمران خان نے کہا انہیں بشریٰ بیگم سے ملنے کی اجازت دی جائے۔

عمران خان کے وجیل نے کہا کہ ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ کے وکالت نامے پر دستخط کرا لیے ہیں، کل پٹیشن دائر کریں گے۔

پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان نے قید میں دوسری رات بھی گزاردی۔ اگر اعلیٰ عدلیہ نے سابق وزیراعظم کی سزا معطل کردی تو ان کی رہائی بھی ہوسکتی ہے۔

عمران خان کو ڈسٹرکٹ جیل اٹک میں رکھا گیا ہے جہاں پورے علاقے کو ریڈ زون قرار دے کر سخت سیکورٹی تعینات کی گئی ہے۔

سابق وزیراعظم کو اتوار 6 جولائی کو جیل میں مزید سہولتیں فراہم کی گئی تھیں۔

پی ٹی آئی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ عمران خان کی سزا کے خلاف اپیل دائر کی جائے گی تاہم اس مقصد کے لیے عمران خان کے دستخط درکار ہیں۔

اتوار 6 اگست تک وکلاء کو سابق وزیراعظم تک رسائی نہیں دی گئی تھی۔

پی ٹی ائی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے اس صورت حال میں اعلیٰ عدلیہ سے خود نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

شاہ محمود کا کہنا ہے کہ عمران خان کو جیل میں سی کلاس میں رکھا گیا ہے اور ان کی زندگی کو خطرات لاحق ہیں۔ انہوں نے تحریک انصاف کی کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد ویڈیو پیغام میں کہا کہ ملک کے سابق وزیر اعظم عمران خان کو نو بائی گیارہ کے سیل میں سی کلاس میں رکھا گیا ہے، انہیں کھانا بھجوایا جاتا ہے جو ان تک نہیں پہنچایا جاتا۔وکلاء کو ملنے سے روک دیا دیا جاتا ہے۔ ان کی جان کو خطرہ لاحق ہیں۔ اعلیٰ عدلیہ نوٹس لینا چاہیے۔

واضح رہے کہ عمران خان کو 5 اگست کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد کی جانب سے توشہ خانہ فو جداری کیس میں 3 تین سال قید اور جرمانے کی سزاکے بعد زمان پارک لاہور والی رہائشگاہ سے گرفتار کیا گیاتھا۔

پی ٹی آئی چیئرمین کو اسی روز بذریعہ موٹروے اٹک جیل منتقل کیا گیا تھا۔

اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست سماعت کیلئے مقرر

چیئرمین پی ٹی آئی کی اٹک جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ میں کل اعتراضات کے ساتھ سماعت کے لیے مقرر کرلی گئی ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق کل اعتراضات کے ساتھ سماعت کریں گے۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی اٹک جیل میں حراست غیرقانونی قرار دی جائے، انہیں جیل میں اے کلاس سہولیات فراہمی کا حکم دیا جائے۔

درخواست میں کہا گیا کہ ڈاکٹر فیصل سلطان کو میڈیکل چیک اپ کی اجازت دی جائے، ساتھ ہی انہیں اپنی فیملی اور وکلا سے ملاقات کی بھی اجازت دی جائے۔

خیال رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے دائرہ اختیار نہ ہونے کا اعتراض کر رکھا ہے، اسٹنٹ رجسٹرار ڈائری برانچ کی جانب سے وکالت نامہ پر چیئرمین پی ٹی آئی کے دستخط نہ ہونے کا بھی اعتراض عائد کیا گیا ہے۔

درخواست میں یہ بھی استدعا کی گئی ہے کہ ڈاکٹر فیصل سلطان کوعمران خان کا میڈیکل چیک اپ کرنے کی اجازت دی جائے، اس کے علاوہ چیئرمین پی ٹی آئی کو فیملی اور وکلاء سے ملاقات کی اجازت دی جائے۔

پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کے اجلاس کا اعلامیہ جاری

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی کور کمیٹی کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ سب سے بڑی جماعت کے سربراہ کو خطرناک ماحول میں گرفتار کیا گیا، خیبرپختونخوا میں کامیابی سابق وزیراعظم پر اعتماد کا مظہر ہے۔

کور کمیٹی نے اپنے اعلامیے میں کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے گرفتاری کی پیش گوئی کی تھی، عوام پی ٹی آئی ہی کو ووٹ کا حقدار تصوّر کرتے ہیں، مشترکہ مفادات کونسل اجلاس کی مذمت کرتے ہیں، مردم شماری کی آڑ میں انتخابات ملتوی کرانےکی سازش کی گئی۔

pti

Shah Mehmood Qureshi

imran khan

District Jail Attock