عمران خان کی جان کو خطرہ ہے، اعلی عدلیہ فوری نوٹس لے، شاہ محمود قریشی
تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ عمران خان کی جان کو خطرہ ہے، ان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جارہی، جب کہ وکالت نامے پر ان کے دستخط کے بغیر اپیل داخل نہیں ہوگی، اعلی عدلیہ فوری نوٹس لے۔
تحریک انصاف کی کور کمیٹی اجلاس کے بعد اپنے ویڈیو پیغام میں پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ لاکھ کوششوں کے باوجود عمران خان تک رسائی نہیں دی جارہی، ہم نےچیئرمین پی ٹی آئی کی رہائی کیلئےاپیل دائرکرنی ہے، اور وکالت نامے پر ان کے دستخط نہیں ہوں گے تو ہم اپیل کیسے دائر کر سکتے ہیں۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ طبی معائنہ کروانا ہرملزم کا بنیادی حق ہے، پمز اور پولی کلینک میں تشکیل دیا گیا بورڈ منتظر تھا، لیکن چیئرمین پی ٹی آئی کو وہاں نہیں لایا گیا۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کوسی کلاس جیل میں رکھا گیا ہے، ان کو فراہم کیےجانے والے کھانے پر بھی تشویش ہے، ان کی جان کو خطرات لاحق ہیں، اعلیٰ عدلیہ کو فوری اس کا نوٹس لینا چاہئے، میں توقع کرتا ہوں کہ ہمیں انصاف دیا جائے گا۔
چیئرمین تحریک انصاف کی لیگل ٹیم کی ڈسٹرکٹ جیل آمد
پی ٹی آئی چیئرمین کے وکیل نعیم حیدر کا کہنا ہے کہ وکلا کی ٹیم چیئرمین پی ٹی آئی سے وکلالت نامے پر دستخط کروانے اٹک جیل آئی تھی، لیکن جیل انتظامیہ نے لیگل ٹیم کو عمران خان سے ملاقات کرانے سے انکار کردیا، جیل احکام نےعملہ نہ ہونے کا بہانہ کرلیا اور کل دوبارہ آنے کی ہدایت کی ہے۔
وکیل نعیم حیدر کا کہنا تھا کہ لیگل ٹیم وکالت نامے چھوڑ کر واپس چلی گئی ہے، اور ٹیم نے ہوم سیکرٹری، ڈی آئی جی پنجاب، ڈی پی او اٹک اور سپرنٹنڈنٹ جیل سے رابطہ کرلیا ہے، معاملے پر آج اتوار کی چھٹی آڑے آگئی ہے، ہم کل دوبارہ وکالت نامہ لے کر آئیں گے، اور وکالت نامے اور پاور آف اٹارنی پر عمران خان کے دستخط کے بعد ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی جائے گی۔
چیئرمین پی ٹی آئی کو بی کلاس کی سہولیات فراہم
گزشتہ روز توشہ خانہ کیس میں جرم ثابت ہونے پر چیئرمین پی ٹی آئی کو لاہور زمان پارک سے گرفتار کرکے اٹک جیل منتقل کیا گیا تھا۔ ار عمران خان کو پہلی رات ”سی کلاس“ میں قید کاٹنی پڑی، تاہم اب انہیں جیل میں بی کلاس کی سہولیات فراہم کردی گئی ہیں۔
ذرائع محکمہ داخلہ کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کو بی کلاس دینے کی منظوری دے دی گئی ہے، جس کے تحت انہیں ہفتے میں ایک دفعہ فیملی سے ملاقات کی اجازت ہوگی۔
ذرائع محکمہ داخلہ کا کہنا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو بی کلاس کی سہولیات فراہم کردی گئی ہیں، بی کلاس میں روم کولر ایک مشقتی، اخبار، واش روم کی سہولت اور واک کی اجازت ہوگی۔
دوسری جانب ذرائع نے بتایا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو جیل میں نماز پڑھنے کی اجازت دے دی گئی، اور انہیں لوٹا، جائے نماز اور تسبیح پہنچا دی گئی ہے، جب کہ ان کی بیرک میں روم کولر بھی پہنچا دیا گیا ہے۔
اے، بی اور سی کیٹیگری کی سہولیات
اے کلاس
جیل مینوئل کے مطابق ’اے کلاس‘ والے قیدیوں کو رہائش کیلئے دو کمروں کی بیرک دی جاتی ہے۔ بیڈ، اے سی، فریج اور ٹی وی کے علاوہ کچن کی سہولت بھی دی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ جیل کا کھانا کھانے کی بجائے اپنی پسند کا کھانا پکانے کی اجازت ہوتی ہے۔
گھر سے کھانا منگوانا چاہیں تو پہلے حکومت سے اجازت لینا ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ عزیز واقارب یا وکلاءکی ملاقات کا ہفتے میں ایک دن مقرر کیا جاتا ہے جس کی منظوری حکومت دیتی ہے۔
اے کلاس قیدی کو 2 کام کرنے والے بھی فراہم کیے جاتے ہیں۔
بی کلاس
اس کلاس کے قیدیوں کو الگ سے ایک کمرہ اور ایک مشقتی دیا جاتا ہے لیکن جیل جیل سپرنٹنڈنٹ مشقتیوں کی تعداد ایک سےٓ دو کرسکتا ہے۔
بی کلاس کے حصول کیلئے متعین شرائط ہیں جن کیلئے محکمۂ داخلہ کی منظوری درکار ہوتی ہے۔
سی کلاس
سی کیٹیگری عام قیدیوں کے لیے ہے جنھیں ایسی کوئی سہولیات میسر نہیں ہوتیں جن کا تعلق ان کی تعلیم یا عہدے سے ہو۔
تاہم سی کیٹگری کے سیاسی قیدی کو عام قیدیوں کے بجائےالگ کوٹھری میں رکھاجاتا ہے۔
Comments are closed on this story.