لاہور: عمران خان کی گرفتاری کے وقت مزاحمت کرنے والوں کیخلاف مقدمہ درج
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی گرفتاری پر مزاحمت کرنے پر لاہور میں مقدمہ درج کرلیا گیا، ایف آئی آر میں تیرہ افراد کو نامزد کیا گیا۔ نامزد ملزمان پر اہلکاروں سے رائفل چھیننے اور دھمکیاں دینے کے الزامات ہیں۔
پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کو گزشتہ روز توشہ خانہ کیس میں سزا کے بعد زمان پارک لاہور سے گرفتار کیا گیا تھا۔
گرفتاری کے موقع پر مزاحمت کرنے کے الزام میں تھانہ ریس کورس میں انسپکٹر ریحان کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ پولیس چیئرمین پی ٹی آئی کو گرفتار کرنے پہنچی تو گھر میں موجود افراد نے دھمکیاں دیں۔
مشتعل افراد نے حکومت کے خلاف نعرے بازی کی اور پولیس اہلکاروں کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں۔
مقدمے کے مطابق نامزد ملزمان نے اہلکاروں سے رائفل چھین کر پولیس پر تان لی اور دھمکیاں دیں۔
مقدمے میں علی ضیاء اور اویس خان سمیت تیرہ افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی گرفتاری کے خلاف وکلاء کی جانب سے بھی احتجاج کیا گیا۔
وکلاء سابق وزیراعظم کی رہائشگاہ کے اندر داخل ہوئے، اس وقت پولیس کی نفری بھی موجود تھی۔
عمران خان کی گرفتاری کے بعد ان کی رہائش گاہ زمان پارک جانے والے راستے بھی بند کردیئے گئے تھے۔
واضح رہے کہ چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کو ہفتے کے روز گرفتار کرکے اٹک جیل منتقل کیا گیا تھا، جہاں انہوں نے ’سی کلاس‘ بیرک میں پہلی رات گزاری۔ جیل کے اندر عمران خان کو صبح ناشتے میں آم کا جوس دیا گیا۔
اس دوران رات بھر جیل کے باہر اور اطراف میں سیکیورٹی انتہائی سخت رہی، جیل کےاطراف کا علاقہ ریڈ زون قرار دیا گیا اور ڈی پی او نے وہاں میڈیا کوریج پر پابندی لگائی۔
صبح ہوتے ہی جیل کی سیکیورٹی پر مامور اہلکار تبدیل کردیے گئے اور ان کی جگہ تازہ دم اہلکاروں نے لی۔
Comments are closed on this story.