ماؤں کو پوسٹ پارٹم ڈپریشن سے بچانے کیلئے گولی تیار، امریکا نے منظوری دیدی
امریکا میں ہیلتھ ریگولیٹرز کی جانب سے ہر سال پوسٹ پارٹم ڈپریشن (بچے کی پیدائش کے بعد ہونے والے ڈپریشن) کے علاج کے لیے پہلی گولی کی منظوری دے دی گئی ہے۔
امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) نے کہا ہے کہ انہوں نے بائیوجن اور سیج تھراپیوٹکس کی تیار کردہ ”زرزووائی“ کو بچے کی پیدائش یا حمل سے متعلق خواتین میں شدید ڈپریشن کے علاج کے لیے منظورکیا ہے۔
یہ گولی ہر سات میں سے ایک نئی ماں کے لیے لائف لائن ہے، کیونکہ اب تک امریکا میں پوسٹ پارٹم ڈپریشن کا علاج صرف ایک انجکشن سے کیا جاتا تھا۔
نیو یارک ٹائمزکی ایک رپورٹ کے مطابق ”بریکسینولون“ نامی اس دوا کے لیے اسپتال میں 60 گھنٹے تک انفیوژن کی ضرورت ہوتی ہے اور اس کی قیمت 34 ہزار ڈالر ہے۔
میساچوسٹس کے شہر کیمبرج میں واقع سیج تھراپیوٹکس اینڈ بائیوجن کا کہنا ہے کہ انہیں توقع ہے کہ زرزووائی رواں سال دستیاب ہو جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں:وزن گھٹانے والی دوائیں کس حد تک خطرناک ہیں؟
سیج تھراپیوٹکس اینڈ بائیوجن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکی ڈرگ انفورسمنٹ ایڈمنسٹریشن کی جانب سے کنٹرولڈ شیڈولنگ کے بعد 2023 کی چوتھی سہ ماہی میں زرزووائی کو لانچ اوردستیاب کیا جائے گا۔
ایف ڈی اے کی جانب سے یہ منظوری کمپنی کے دو مطالعات کے بعد سامنے آئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ جن خواتین نے یہ ادویات استعمال کیں ان میں چار سے چھ ہفتوں کے عرصے میں ڈپریشن کی علامات کم پائی گئیں، زرزووائی کے رپورٹ کردہ ضمنی اثرات میں غنودگی اور چکر آنا شامل ہیں۔
تاہم 14 روز تک دن میں ایک بار لی جانے والی اس گولی کی قیمت کا اعلان ابھی تک اس کے مینوفیکچرر کی جانب سے نہیں کیا گیا ہے۔
Comments are closed on this story.