Aaj News

اتوار, نومبر 24, 2024  
21 Jumada Al-Awwal 1446  

ہریانہ میں جج کی گاڑی پر حملہ، موبائل اور انٹرنیٹ سروس معطل

جج اور ان کی بیٹی نے ورکشاپ میں چھپ کر اپنی جان بچائی، ایف آئی آر
شائع 03 اگست 2023 11:51am

بھارتی ریاست ہریانہ میں جاری فسادات دن بدن شدت اختیار کرتے جارہے ہیں۔ پرتشدد واقعات میں پولیس کی جانوں اور املاک کو تو نشانہ بنایا ہی جارہا تھا، لیکن اب ججز کو بھی نہیں بخشا جارہا۔

ہریانہ کے ضلعے نوح کے ایک ایڈیشنل چیف جوڈیشل مجسٹریٹ اور ان کی تین سالہ بیٹی مذہبی جلوس پر حملے کے دوران ایک ہجوم کی جانب سے گاڑی پر کیے گئے حملے میں بال بال بچ گئے، ہجوم نے ان کی گاڑی کو آگ لگا دی۔

نوح میں وشوا ہندو پریشد کے جلوس کو روکنے کی کوشش اور گروگرام میں گزشتہ دو دنوں کے دوران پھیلنے والی جھڑپوں میں چھ افراد بشمول دو ہوم گارڈز اور ایک امام مسجد کی موت ہو چکی ہے۔

امریکا نے بھی بھارت سے تشدد ختم کرنے کی درخواست کی ہے۔

منگل کو سٹی نوح پولیس اسٹیشن میں درج کی گئی ایف آئی آر کے مطابق، ایڈیشنل چیف جوڈیشل مجسٹریٹ (ACJM) انجلی جین اور ان کی بیٹی پر پیر حملہ آوروں نے پتھراؤ اور فائرنگ کی۔ جس کے بعد انہیں جان بچانے کے لیے بھاگنا پڑا۔

خاتون جج، ان کی بیٹی اور عملے کو نوح میں پرانے بس اسٹینڈ کی ایک ورکشاپ میں پناہ لینی پڑی۔ بعد میں انہیں کچھ وکلاء نے بچایا۔

ایف آئی آر کے مطابق، پیر کی دوپہر ایک بجے کے قریب ACJM اپنی تین سالہ بیٹی اور بندوق بردار گارڈ سیارام کے ساتھ اپنی ووکس ویگن کار میں دوائیاں خریدنے کے لیے نلہر کے ایس کے ایم میڈیکل کالج گئے تھے۔

دوپہر دو بجے کے قریب جب وہ میڈیکل کالج سے واپس آرہے تھے تو دہلی الور روڈ پر پرانے بس اسٹینڈ کے قریب تقریباً 100 سے 150 فسادیوں نے ان پر حملہ کردیا۔

ایف آئی آر میں انہوں نے بتایا کہ ’فسادی ان پر پتھر برسا رہے تھے۔ کچھ پتھر گاڑی کے پچھلے شیشے پر لگے اور فسادیوں نے علاقے میں فائرنگ شروع کر دی۔ ہم گاڑی سڑک پر چھوڑ کر جان بچانے کے لیے بھاگے۔ ہم پرانے بس اسٹینڈ کی ایک ورکشاپ میں چھپ گئے اور بعد میں کچھ وکیلوں نے ہمیں بچایا۔ اگلے دن، جب میں گاڑی کو چیک کرنے گئی تو مجھے پتہ چلا کہ فسادیوں نے اسے نذر آتش کر دیا ہے‘۔

ریاستی حکومت نے بدھ کو کہا ہے کہ ہریانہ کے نوح اور ریاست کے کچھ دوسرے مقامات پر موبائل انٹرنیٹ اور ایس ایم ایس سروسز 5 اگست تک معطل رہیں گی۔ یہ اقدام حالیہ فرقہ وارانہ تصادم کے تناظر میں امن و امان کو خراب کرنے سے روکنے کے لیے کیا گیا ہے۔

نوح کے علاوہ فرید آباد، پلوال اور گروگرام ضلع کے سوہنا، پٹودی اور مانیسر کے سب ڈویژن میں بھی سروسز معطل رہیں گی۔

تشدد سے متاثرہ نوح میں جمعرات کو کرفیو میں چند گھنٹوں کے لیے نرمی کی گئی۔

ہریانہ پولیس نے کہا کہ بدھ کی رات نوح ضلع میں دو مساجد پر پٹرول بم پھینکے گئے۔

violence

Haryana

Nuh