Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

چاند کیلئے بھارتی مشن چندریان تھری پر ناکامی کے بادل منڈلانے لگے

چندریان چاند کی کشش ثقل میں توازن قائم کرنے میں ناکام رہا تو نتائج اہم ہوسکتے ہیں
شائع 02 اگست 2023 07:02pm
بھارتی میگا مشن ”چندریان 3“
بھارتی میگا مشن ”چندریان 3“

انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) نے چاند پر اپنا ایک اور میگا مشن ”چندریان 3“ بھیجا تھا لیکن اس خلائی مشن پر ناکامی کے بادل منڈلانے لگے ہیں۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) نے کہا ہے کہ چندریان 3 مشن رواں ہفتے کے شروعات میں زمین سے نکلنے کے بعد 5 اگست کو چاند کے دائرہ اثر میں داخل ہوگا۔

ان کا کہنا ہے کہ مشن کی کامیابی کا انحصار ایک نازک مرحلے پر ہے۔ چاند کے مدار میں داخل ہونا ہے، اس کی بڑی احتیاط سے منصوبہ بندی کی گئی ہے، جو خلائی جہاز کی رفتار کو کم کرتی ہے، جس سے چاند کی کشش ثقل کے میدان اسے چاند کے مستحکم مدار میں کھینچنے کی اجازت دیتا ہے۔

اگر چندریان 3 چاند کی کشش ثقل میں خود کو براقرار رہنے میں ناکام رہتا ہے، تو اس کے نتائج اہم ہوسکتے ہیں۔ خلائی جہاز یا تو چاند سے ٹکرا سکتا ہے یا زمین کی کشش ثقل کی وجہ سے اس سے دور جاسکتا ہے۔

چندریان 3 کا زمین کی جانب واپسی کا سفر کشش ثقل کی قوتوں سے متاثر ہوگا۔ اگر خلائی جہاز چاند کی سطح کے بہت قریب چکر لگاتا ہے، تو چاند کی کشش ثقل اس کے حادثے کا سبب بن سکتی ہے۔

اس کے برعکس اگر سیٹلائٹ چاند سے تھوڑا بہت دور ہے، تو زمین کی کشش ثقل خلائی جہاز کو باہر کھینچ لے گی اور اسے چاند سے بالکل دور پھینک دے گی۔

زمین سے کشش ثقل کی قوت کے بغیر خلائی جہاز خلا میں تیرتا چلا جائے گا، ایسی صورت میں انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن ممکنہ طور پر خلائی جہاز پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرنے اور اسے زمین پر واپس لانے کی کوشش کرے گا۔

اس مرحلے میں درست حساب اور وقت اہم ہوں گے کیونکہ کسی بھی غلط حساب کے نتیجے میں خلائی جہاز خلا میں گُم سکتا ہے یا زمین یا چاند سے ٹکرا سکتا ہے۔

انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) کے ایک سابق اہلکار نے بتایا کہ اگر ایسا ہوتا ہے تو اس مشن کو لاپتہ قرار دے دیا جائے گا کیونکہ اس کے لیے اتنا ایندھن نہیں ہوگا کہ اسے دوبارہ چاند کے مدار میں داخل کیا جاسکے۔

اس حوالے سے ماہرین کو تشویش کی بات یہ ہے کہ ایسا ماضی میں ایک جاپانی خلائی جہاز کے ساتھ ہوا ہے، جو وینس کے گرد اپنے مدار میں داخل ہو رہا تھا۔

دسمبر 2010 میں جب جاپان کے اکاتسوکی خلائی جہاز نے ابتدائی طور پر وینس کے مدار میں داخل ہونے کی کوشش کی، تو یہ تدبیر کامیاب نہیں ہوسکی اور منصوبہ بندی کے مطابق خلائی جہاز سیارے کے مدار سے پکڑنے میں ناکام رہا۔

Chandrayaan 3