Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

عدالت نے پرویز الہٰی کو پیش نہ کرنے پر اعلیٰ افسران کو کیے جرمانے معطل کردیے

لاہور ہائیکورٹ نے فریقین کے وکلاء کو حتمی بحث کیلئے طلب کرلیا
اپ ڈیٹ 01 اگست 2023 08:39pm
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔ فائل
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔ فائل

لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کو پیش نہ کرنے پر اسپیشل سینٹرل کورٹ کی جانب سے اعلیٰ افسران کو کیے گئے جرمانے معطل کردیے۔

لاہور ہاٸیکورٹ کے جسٹس راحیل کامران شیخ نے چوہدری پرویز الہٰی کو پیش نہ کرنے پر اعلیٰ افسران کو جرمانے کے خلاف اپیل کی سماعت کی۔

عدالت نے ہوم سیکرٹری پنجاب، آئی جی پنجاب اور آئی جی جیل کو کیا گیا جرمانہ معطل کرتے ہوئے فریقین کے وکلاء کو حتمی بحث کے لیے طلب کرلیا۔

عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ بادی النظر میں لگ رہا ہے کہ ٹرائل عدالت کے فیصلے پر عمل نہیں ہوا، ٹرائل عدالت نے بھی انتہائی فیصلہ کردیا۔

چوہدری پرویز الہٰی کے وکیل عامر سعید راں نے کہا کہ سرکاری وکیل نے کسی بھی مقدمے میں ملوث نہ ہونے کی رپورٹ پیش کی، روبکار جاری ہونے کے بعد نظر بندی کا حکم جاری کیا گیا، پرویز الہٰی کو عدالت بلوایا گیا مگر انہیں پیش نہیں کیا گیا۔

لاہور ہائیکورٹ نے کہا کہ عدالتی معاونت کی جائے، کیا 3 ایم پی او کی موجودگی میں اسپیشل جج پرویز الہٰی کو طلب کرسکتے تھے۔

بعدازاں لاہور ہائیکورٹ نے کیس کی سماعت 2 اگست تک ملتوی کردی۔

یاد رہے کہ گزشتہ سماعت پر لاہور کی اسپیشل سینٹرل کورٹ نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کو عدالتی حکم کے باوجود پیش نہ کرنے پر ہوم سیکرٹری، آئی جی پنجاب اور آئی جی جیل خانہ جات کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے ان کی تنخواہ بند کرنے اور 50،50 ہزار روپے جرمانے کا بھی حکم دیا تھا۔

پرویز الہٰی کی نظر بندی کیخلاف کیس مزید سماعت کیلئے دوسرے بینچ کو بھجوانے کی سفارش

دوسری جانب سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کی نظر بندی کے خلاف کیس مزید سماعت کے لیے دوسرے بینچ کو بھجوانے کی سفارش کرتے ہوئے چیف جسٹس کو واپس بھجوا دیا۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس راحیل کامران شیخ نے چوہدری پرویز الہٰی کی نظر بندی کے خلاف درخواست کی سماعت کی۔

چوہدری پرویز الہٰی کے وکیل عامر سعید راں نے کہا کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب 15 دن سے کسی بھی قانونی جواز کے بغیر جیل میں ہیں۔ پرویز الہٰی کے لیے ایک ایک لمحہ قیمتی ہے، اس کیس کو کسی بھی فوجداری بینچ کے پاس بھجوایا جائے۔

جس پر عدالت نے کیس مزید سماعت کے لیے دوسرے بینچ کو بھجوانے کی سفارش کرتے ہوئے چیف جسٹس کو واپس بھجوا دیا۔

چوہدری پرویز الہٰی کی نظربندی کے خلاف درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ ڈپٹی کمشنر نے ایک ماہ کے لیے نظر بندی کے احکامات جاری کیے ہیں، نظربندی کے خلاف ہوم ڈیپارٹمنٹ کو اپیل کی جسے منظور نہیں کیا گیا۔

درخواست میں کہا گیا کہ لاہور ہائیکورٹ نے پرویز الہٰی کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار کرنے سے روکنے کا حکم دیا، سابق وزیراعلیٰ پنجاب کی پہلے سے موجود تمام مقدمات میں ضمانتیں ہو چکی ہیں، عدالتی فیصلے کے بعد غیر قانونی طور پر پرویز الہٰی کی نظر بندی کردی گئی۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت نظر بندی کے نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار ے۔

Chaudhry Pervaiz Elahi

Lahore High Court

fined