Aaj News

جمعرات, نومبر 21, 2024  
18 Jumada Al-Awwal 1446  

دلہن انتظار کرتی رہ گئی، باجوڑ جلسے میں جانے والا اعجاز واپس نہ آیا

خودکش حملے میں اعجاز شدید زخمی ہوا اور زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا
شائع 01 اگست 2023 12:39pm
فوٹو ــ فائل
فوٹو ــ فائل

باجوڑ خودکش حملے میں گیارہ دن کا دلہا بھی جاں بحق ہوا، بیس سالہ اعجاز جلسے میں گیا اور دلہن انتظار کرتی رہ گئی۔

باجوڑ کا رہائشی اعجاز احمد بھی ان 55 افراد میں سے ایک ہے جو باجوڑ میں ہونے والے خودکش دھماکے میں جاں بحق ہوگیا۔ اعجاز احمد تین بھائیوں میں سب سے بڑا تھا جس کی شادی گیارہ دن پہلے ہوئی تھی۔

خود کش حملے میں جاں بحق ہونے والا اعجاز احمد پیشہ کے لحاظ سے ایک ترکھان تھا۔

اعجاز احمد کے والد کا نام میاں داؤد خان ہے، ان کا کہنا ہے کہ بیٹے کا کسی سیاسی جماعت سے کوئی تعلق نہیں تھا، وہ دوستوں کے ساتھ گیا تھا۔

اعجاز کے پڑوسی اور قریبی دوست کے مطابق وہ خودکش حملے میں شدید زخمی ہوا تھا لیکن بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔

گھر والوں کا کہنا ہے کہ گیارہ روز کی دلہن کے سہاگ کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچانا ضروری ہے۔

JUIF

workers convention

KP Law and Order Situation

BLAST IN BAJOR