جاپان ہیش ٹیگ ’باربن ہائیمر‘ پر سخت برہم
”وارنر برادرز جاپان“ نے اپنی امریکی شاخ کی جانب سے ہیش ٹیگ ”باربن ہائیمر“ کے ساتھ شیئر کی جانے والی ٹوئٹس کو ’انتہائی افسوسناک‘ قرار دیا ہے۔
ہیروشیما اور ناگاساکی پر گرائے گئے ایٹم بمز کے پیچھے موجود سائنسدان کی زندگی پر مبنی فلم ”اوپن ہائیمر“ کے ساتھ ساتھ گریٹا گرویگ کی فلم ”باربی“ کے خلاف ردعمل میں اضافہ ہورہا ہے۔
جاپانی ٹوئٹر اکاؤنٹ پر باربی فلم کے حوالے سے پوسٹ کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ، ’چونکہ باربی اور اوپن ہائیمر دونوں 21 جولائی کو امریکا میں ریلیز ہوئی تھیں اس لیے اس وقت غیر ملکی شائقین کی جانب سے انہیں ایک ساتھ دیکھنے کی تحریک چلائی جا رہی ہے جو (#Barbenheimer) سے ٹرینڈ کر رہی ہے لیکن یہ کوئی باضابطہ تحریک نہیں ہے۔ ہم فلم باربی کے آفیشل امریکی اکاؤنٹ سے مداحوں کی اس تحریک پر ردعمل کو انتہائی افسوسناک سمجھتے ہیں۔ ہم اسے بہت سنجیدگی سے لیتے ہیں اور امریکی ہیڈ آفس سے مناسب کارروائی کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ ہم ان لوگوں سے معافی مانگتے ہیں جن کو ان غیر سنجیدہ اقدامات سے تکلیف پہنچی ہے۔‘
باربی اور اوپن ہائیمر کی ریلیز کے نتیجے میں دنیا بھر میں لاکھوں افراد نے ان دو مختلف بلاک بسٹر فلموں کو ہیش ٹیگ ”باربن ہائیمر“ کا نام دیا ہے۔
سوشل میڈیا پر صارفین باربی کی مزے دار گلابی تصاویر کو اوپن ہائیمر میں دھماکوں کے ساتھ جوڑتے ہوئے میمز اور آرٹ شیئر کر رہے ہیں۔
لیکن گزشتہ ہفتے سے جاپان میں ہیش ٹیگ ”NoBarbenheimer“ ٹرینڈ کر رہا ہے کیونکہ کچھ سوشل میڈیا صارفین نے باربن ہائیمر کے تصور کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
جاپانی وارنر برادرز کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ان کی فلم باربی کے آفیشل امریکی ٹوئٹر اکاؤنٹ نے مداحوں کی جانب سے شیئر کی جانے والی متعدد باربن ہائیمر تصاویر پر مثبت ردِعمل کا اظہار کیا ہے۔
خیال رہے کہ باربی نے اب تک عالمی سطح پر 775 ملین ڈالر کمائے ہیں اور یہ پہلے ہی سال کی تیسری بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی فلم بن چکی ہے جبکہ اوپن ہائیمر نے 400 ملین ڈالر کمائے ہیں۔
Comments are closed on this story.