’ریچھ کے لباس میں انسان‘، چینی چڑیا گھر کی ویڈیو پر تنازعہ کھڑا ہوگیا
مشرقی چین میں ایک چڑیا گھر نے ان افواہوں کی تردید کی ہے کہ انسانوں کو رچیھ کا کاسٹیوم پہنا کر نمائش کیلئے پنجروں میں بٹھا دیا گیا ہے۔
چین میں ایک ریچھ کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی جو اپنی پچھلی ٹانگوں پر انسانوں کی طرح کھڑا تھا اور چل پھر رہا تھا، جس کے بعد ان افواہوں نے جنم لیا کہ چڑیا گھر انتظامیہ نے ریچھ کے کپڑے پہنا کر انسانوں کو نمائش کیلئے رکھا ہوا ہے۔
ہانگزو چڑیا گھر انتظامیہ نے اس حوالے سے جاری بیان میں کہا کہ ’جب ریچھوں کی بات آتی ہے تو سب سے پہلی چیز جو ذہن میں آتی ہے وہ ایک بہت بڑی جسامت والا جانوراور اس کی حیرت انگیز طاقت ہے … لیکن تمام ریچھ ایسے نہیں ہوتے۔ مالائی ریچھ چھوٹے ہیں، اور دنیا کا سب سے چھوٹے ریچھ ہوتے ہیں۔‘
چڑیا گھر کے ترجمان نے کہا کہ موسم گرما میں 40 ڈگری درجہ حرارت پر کوئی بھہی انسان اتنے موٹے سوٹ میں چند منٹ سے زیادہ نہیں رہ سکتا۔
چڑیا گھر کے مطابق، اس نسل کے ”سورج ریچھ“ بڑے کتوں کے سائز کے ہوتے ہیں، جو اپنی پچھلی ٹانگوں پر کھڑے ہونے کے بعد زیادہ سے زیادہ 1.3 میٹر (50 انچ) تک ہوسکتے ہیں، اس کے مقابلے گریزلیز اور دیگر نسلوں کے ریچھ 2.8 میٹر تک لمبے ہوتے ہیں۔
اس سے قبل دوسرے چینی چڑیا گھروں پر الزام لگایا گیا تھا کہ وہ بھیڑیوں یا افریقی بلیوں کی طرح رنگے ہوئے کتے اور زیبرا کی طرح رنگے ہوئے گدھے نمائش کیلئے پیش کر رہے ہیں۔
Comments are closed on this story.