کراچی کی تین کروڑ سے کم آبادی قبول نہیں کریں گے، خالد مقبول صدیقی
ایم کیوایم پاکستان کے کنونیر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ کراچی کی تین کروڑ سے کم آبادی قبول نہیں کریں گے، سیاسی دباؤ پرتبدیل کی گئی مردم شماری سانحہ کو جنم دے سکتی ہے۔
کراچی میں اراکین رابطہ کمیٹی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ آئندہ چند دنوں میں موجودہ اسمبلیاں اپنی مدت پوری کرلیں گی، اور مدت پوری ہونا اچھا شگن ہے۔
خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ کراچی کی مردم شماری پر بار بار شب خون ماراگیا، ڈنڈی ماری گئی ہے، آبادی کوایک کروڑ 60 لاکھ سے بھی کم کردیا گیا ہے، جب کہ کئی سال پہلے اس شہر کی آبادی 3 کروڑ بتائی گئی تھی، اب کراچی کی آبادی کو 2 کروڑ ظاہر کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
رہنما ایم کیو ایم نے کہا کہ ایم کیوایم کراچی کی مردم شماری کے حوالے سے مسلسل ہرفورم پر آوازاٹھا رہی ہے، لوگوں کو گنے بغیر ہی مردم شماری کو مکمل دکھایا گیا ہے، ہم شہر کی 3 کروڑ سے کم آبادی کے کسی بھی نمبر کو تسلیم نہیں کریں گے۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ کراچی کے لوگ ٹیکس دینے والے لوگ ہیں، اور یہاں کےلوگوں کے ٹیکس سے اسلام آباد چل رہا ہے، ڈیڑھ کروڑ لوگوں کا خسارہ قومی خسارہ ہے، ہمارے اعتراض کو احتجاج میں تبدیل نہ ہونے دیں، سیاسی دباؤ پر تبدیل کی گئی مردم شماری سانحہ کو جنم دے سکتی ہے۔
رہنما ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ کراچی شہر پورے ملک کو پال رہا ہے، اور اس شہر کا سب سے بڑا مسئلہ بیروزگاری اور ہماری درست گنتی نہ ہونا ہے، کراچی کی درست مردم شماری نہ ہونے سے پاکستان کو نقصان پہنچا ہے۔
مردم شماری کا نتیجہ جلد از جلد سامنے آنا چاہئے، اور اس کی بنیاد پر ووٹر لسٹیں بننی چاہیے، یہ مردم شماری ہے ایسے میز پر بیٹھ کر منصوبہ بندی نہیں کی جاسکتی، ملک میں شفاف الیکشن ضروری ہیں یا دھاندلی زدہ الیکشن؟ مصنوعی اکثریت ختم ہوئی تو شہری علاقوں کو نمائندگی ملے گی، الیکشن لڑیں گے اور شفافیت کیلئے بھی لڑیں گے، ہم میدان کسی کیلئےخالی نہیں چھوڑیں گے۔
Comments are closed on this story.