نسلہ ٹاور کیس: سابق ڈی جی ایس بی سی اے منظور کاکا ضمانت منسوخ ہونے پر گرفتار
کراچی میں صوبائی اینٹی کرپشن عدالت نے نسلہ ٹاور کیس میں سابق ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) منظور قادر کاکا کی ضمانت مسترد کردی، جس کے بعد اینٹی کرپشن حکام نے انھیں گرفتار کرلیا۔
صوبائی اینٹی کرپشن کورٹ میں نسلہ ٹاور کی زمین کی غیرقانونی الاٹمنٹ کی سماعت ہوئی۔
سابق ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی منظور قادر کاکا عدالت میں پیش ہوئے۔
تفتیشی افسر اور سرکاری وکیل شرف الدین نے ضمانت مسترد کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ منظور قادر کاکا نے نسلہ ٹاور کا غیر قانونی طور پر نقشہ پاس کیا تھا۔
انھوں نے مزید بتایا کہ منظور قادر کاکا عدالت سے عبوری ضمانت حاصل کرچکے ہیں، منظور قادر کاکا اور دیگر ملزمان پر نسلہ ٹاورکی زمین سات سو گز سے بڑھاکر گیارہ سو مربع گز کرنے کا الزام ہے۔
اس کے بعد عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہیں منظور قادر کاکا اور ملزم خیر محمد کی ضمانت مسترد کرتے ہوئے دونوں ملزمان کو حراست میں لینے کی ہدایت کی۔
عدالتی ہدایت کے بعد اینٹی کرپشن حکام نے انھیں گرفتار کرلیا۔
یاد رہے کہ 8 اپریل 2021 کو سپریم کورٹ نے کراچی کی شاہراہ قائدین پر قائم نسلہ ٹاور کو غیرقانونی قرار دے کر گرانے کا حکم دیا تھا۔
عدالت عظمیٰ نے کیس کی کارروائی کے بعد ڈی جی ایس بی سی اے کو حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہم پلاٹ کینسل کررہے ہیں آپ بلڈنگ گرادیں۔
28 اکتوبر 2021 کو سپریم کورٹ نے نسلہ ٹاور کیس کا تحریری فیصلہ جاری کیا۔
عدالتی فیصلے میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ نسلہ ٹاور گرانے کیلئے کنٹرولڈ ماڈرن ڈیوائسز کا استعمال کیا جائے، ہمسایہ ممالک میں عمارتوں کو گرانے کا طریقہ دیکھا جائے، عمارت گرانے کا عمل ایک ہفتے میں مکمل کیا جائے۔
یکم نومبر 2021 کو عدالتی حکم کے بعد کراچی میں نسلہ ٹاور کو مکمل طور پر مکینوں سے خالی کرالیا گیا تھا۔
رہائشی افراد نے احتجاج بھی کیا لیکن عدالتی حکم کے بعد بلڈنگ کو منہدم کردیا گیا۔ جس سے رہائشی افراد کو اپنی جمع پونجی سے خریدے گئے فلیٹ سے محروم ہونا پڑ گیا۔
Comments are closed on this story.