قرآن پاک کی بے حرمتی روکنے والی عراقی خاتون صحافی پر چوری کا مقدمہ
ڈنمارک کے شہر کوپن ہیگن میں قرآن پاک کی بے حرمتی روکنے کی کوشش کرنے والی عراقی خاتون صحافی نے اپنے اوپر چوری کے الزامات اور سعودی عرب سے انعام ملنے کی خبروں کی تردید کی ہے۔
عراقی نژاد قدس السامرائی نامی خاتون نے ڈنمارک اور سویڈن میں صحافت کی تعلیم حاصل کی ہے۔
ان کی ایک ویڈیو حال ہی میں وائرل ہوئی تھی جس میں انہیں بے حرمتی کرنے والے افراد سے قرآن پاک چھیننے کی کوشش کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔
وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دو مرد قرآن پاک کا نسخہ ایک اسٹول پر رکھے ہوئے ہیں، ٹی شرٹ اور جنیز میں ملبوس ایک جواں سال خاتون جس نے اپنے بال مردوں کی طرح چھوٹے کٹا رکھے ہیں ان تک پہنچتی ہے اور قرآن پاک کا نسخہ اٹھا لیتی ہے۔ وہ قرآن پاک کو لے کر وہاں سے جانا چاہتی ہے لیکن دونوں مردوں میں سے ایک اس کا گلہ دبا لیتا ہےاور اسے پکڑ کر زمین پر گرا دیتا ہے۔
اس دوران موقع پر موجود ایک پولیس اہلکار خاتون اور مرد کو الگ کرتا ہے اور پھر قران پاک کا نسخہ خاتون سے چھین کر دونوں اسلام دشمنوں کے حوالے کردیتا ہے جو بعد میں قرآن پاک کی بے حرمتی کرتے ہیں۔
قرآن پاک کو بے حرمتی سے بچانے کی کوشش میں انہوں نے دو مردوں کے ساتھ جھگڑتے ہوئے بار بار ”القرآن“ کا نعرہ لگایا۔
اس واقعے کے بعد قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے والے افراد نے قدس السامرائی پر چوری کا مقدمہ درج کرادیا۔ خاتون صحافی پر الزام ہے کہ انہوں نے بے حرمتی کے لیے لائے گئے قرآنی نسخے کو چرانے کی کوشش کی۔ مقدمے کے باعث السامرائی کو ایک پورا دن عدالت میں گزارنا پڑا۔
اپنی ایک ٹوئٹ میں قدس السامرائی نے بتایا کہ انہوں نے جواب میں حملہ آروں کے خلاف دو مقدمات درج کرائے ہیں۔
انہوں نے لکھا ’مار پیٹ اور تشدد کے الزام میں انتہا پسندوں کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرائی گئی ہے۔ دوسری شکایت یہ ہے کہ مجھے میری مرضی کے بغیر فلمایا گیا۔‘
ان کے سویڈش یا ڈینش ہونے پر قیاس آرائیاں شروع ہوئیں تو انکشاف ہوا کہ وہ دراصل عراقی نژاد ہیں۔
ادھر آن لائن گردش کرنے والی ایک دستاویز میں دعویٰ کیا گیا کہ السامرائی کو سعودی سفارت خانے کی جانب سے 6000 ڈالرز انعام دیا گیا ہے اور انہیں سعودی سفارتخانے میں ملازمت کی پیشکش ہوئی ہے۔
السامرائی نے اس دعوے کی ترید کی ہے۔ ماہرین کے مطابق دستاویز کے فونٹ اور دستخطوں میں فرق سے بھی ظاہر ہوتا ہے کہ مذکورہ دستاویز جعلی ہے۔
دریں اثنا، ڈنمارک میں عراقی صحافیوں کی سنڈیکیٹ نے قدس السامرائی کی بھرپور حمایت کا اعلان کرتے ہوئے انہیں پریس کارڈ جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
خیال رہے کہ اس واقعے کے بعد ایک ہفتے کے دوران مزید تین مرتبہ کوپن ہیگن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کی گئی جن میں سے ایک مرتبہ پاکستانی سفارتخانے کے سامنے قرآن پاک کو شہید کیا گیا۔ مجموعی پر چار واقعات پیش آئے، عراق، مصر، ترکی اور پاکستان کے سفارتخانوں کے سامنے قرآن پاک کی بے حرمتی کی گئی۔
Comments are closed on this story.