Aaj News

منگل, نومبر 05, 2024  
02 Jumada Al-Awwal 1446  

جنرل (ر) قمر باجوہ کی ایکسٹینشن پر ہم نے بلینک چیک دیا تھا، خواجہ آصف

جب قید میں تھا تو مجھے بھی وزیراعظم بننے کی پیشکش کی گئی، وزیر دفاع کا انکشاف
شائع 30 جولائ 2023 09:20am
فائل فوٹو
فائل فوٹو

وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے دعویٰ کیا ہے کہ ایک شخص نے 2021 میں انہیں یا شاہد خاقان عباسی کو وزیرِ اعظم بنانے کی پیشکش کی تھی، جس پر انہوں نے کہا کہ وہ وزیراعظم کے عہدے کے امیداور نہ تھے اور نہ ہیں، البتہ شاہد عباسی کو بنانے پر انہیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔

نجی ٹی وی کو انٹرویو میں وزیر دفاع نے انکشاف کیا کہ جب وہ قید میں تھے تو انہیں بھی وزیراعظم بننے کی پیشکش کی گئی تھی۔

ایک سوال کے جواب میں خواجہ آصف نے کہا کہ ’یہ تجویز مالکان کی طرف سے آئی تھی یا نہیں، یہ مجھے نہیں معلوم، تجویز میں کہا گیا تھا کہ بطور وزیر اعظم آپ کا اور شاہد خاقان عباسی کا نام ہے، مگر آپ کی قیادت کو ابھی انتظار کرنا پڑے گا، جس پر میں نے صاف انکار کردیا اور کہا کہ اگر شاہد خاقان عباسی وزیراعظم بن جائیں تو مجھے اعتراض نہیں ہو گا۔‘

خواجہ آصف بولے 2019 میں ن لیگی قیادت نے جنرل باجوہ کو توسیع کا بلینک چیک دینے کا فیصلہ کیا، نواز شریف نے سختی سے ایکسٹینشن کے لیے ووٹ دینے کی ہدایت کی تھی۔

خواجہ آصف نے کہا کہ ’سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی ایکسٹینشن پر ہم نے بلینک چیک دیا تھا، ان کی ایکسٹینشن پر ہماری کوئی سودے بازی نہ تھی اور نہ کچھ مانگا تھا۔‘

ان کے مطابق ’جنرل باجوہ کی مدتِ ملازمت میں توسیع لندن میں سینیئر قیادت کا اجتماعی فیصلہ تھا، نواز شریف کی واضح ہدایت تھی کہ ووٹ (قمر باجوہ کو) ضرور دیا جائے۔‘

وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ جو حکومت توڑ جوڑ کر بنائی گئی، شروع میں ہی اس میں خرابیاں پیدا ہوگئیں۔ سنہ 2019 میں پنجاب حکومت ہمارے پاس آسکتی تھی۔

خواجہ آصف نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ نگران وزیراعظم کے عہدے کے لیے سیاستدان کو منتخب کیا جائے گا جس کے لیے 5 نام شارٹ لسٹ کرلیے گئے ہیں، نگراں وزیرِ اعظم کے لیے کوئی ایک نام ایک ہفتے میں فائنل کرلیا جائے گا۔

خواجہ آصف نے بتایا کہ اس سلسلے میں انہیں کوئی پیشکش نہیں کی گئی ہے۔

Khawaja Asif

General (R) Qamar Javed Bajwa