آن لائن ایپس سے رقم نکلوا کر ان کیلئے کام کرنیوالوں پر خرچ کی جائے گی، قانون منظور
بھارتی ریاست راجستھان میں ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر لگائے گئے نئے ٹیکس سے آن لائن ایپلی کیشنز کیلئے کام کرنے والے ملازمین میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے اور ان کی جانب سے اس نئے قانون کا خیرمقدم کیا گیا ہے۔
ان آن لائن کمپنیوں میں اوبر اورایمازون جیسی بڑی عالمی کمپنیاں بھی شامل ہیں۔
راجستھان نے ریاست میں کام کرنے والے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز سے حاصل ہونے والی آمدنی پر دو فیصد تک ٹیکس لگانے کا قانون پاس کیا ہے۔
یہ ٹیکس ریاست میں ڈیجیٹل پلیٹ فارمز سے منسلک ایک اندازے کے مطابق 20 لاکھ چھوٹے ملازمین کی فلاح و بہبود اور سماجی تحفظ پر خرچ کیا جائے گا۔
ملازمین کی نمائندگی کرنے والی انجمنوں نے ریاست میں برسراقتدار انڈین نیشنل کانگریس کے اس اقدام کا خیر مقدمک کیا ہے۔
توقع ہے کہ یہ نئے قوانین اگلے دو سے تین ماہ کے اندر لاگو ہو جائیں گے۔
بھارت میں ایک اندازے کے مطابق ڈیجیٹل پلیٹ فارمز سے منسلک چھوٹے ملازمین جیسے ڈیلیوری مین، رائیڈرز اور ڈرائیورز کی تعداد 77 لاکھ ملازمین ہیں اور سرکاری تھنک ٹینک نیتی آیوگ کے مطابق 2030 تک یہ تعداد بڑھ کر 23 ملین تک پہنچنے کی توقع ہے۔
اس نئے قانون کے مطابق ٹیکس دو فیصد سے زیادہ یا ایک فیصد سے کم نہیں ہوگا اور اس کا اطلاق کمپنی کی آمدنی پر ہوگا نہ کہ صارفین پر۔
راجستھان کے اس نئے قانون میں کوئی ایسی دفعات نہیں ہیں جو سماجی تحفظ کے ضابطہ سے متصادم ہوں۔
یہ نیا ایکٹ 1969 کے ہندوستانی قانون سے متاثر ہے جسے مہاراشٹرا ماتھاڈی، ہمل اور دیگر دستی ورکرز (روزگار اور بہبود کا ضابطہ) ایکٹ کہا جاتا ہے اور یہ ہندوستان کی مزدور تاریخ کا تسلسل ہے۔
Comments are closed on this story.