’ایک بار تعیناتی کے بعد نگراں وزیراعلیٰ تبدیل کرنے کی کوئی گنجائش نہیں‘
خیبرپختونخوا کی نگراں حکومت پر کئی حلقوں کی جانب سے اعتراضات کیے جا رہے ہیں اور بات یہاں تک آگئی ہے کہ کچھ وزراء تبدیل کئے جا رہے ہیں، یہ مطالبہ بھی کیا جارہا ہے کہ مرکز کے ساتھ صوبوں میں بھی نگراں حکومتوں کو تبدیل کیا جائے۔
آج ننیوز سے خصوصی گفتگو میں خیبرپختونخوا کے نگراں وزیر اطلاعات میاں فیروز جمال کاکاخیل کا اعتراضات کے حوالے سے کہنا تھا کہ ایسا کوئی باشعور شخص آپ کو نہیں ملے گا جس کی کوئی سیاسی وابستگی نہ ہو۔
جب ان سے سوال کیا گیا کہ قانون اورع آئین میں ایسی کوئی گنجائش ہے کہ ایک بار کوئی نگراں وزیر اعلیٰ منتخب ہوجائے تو اسے تبدیل کیا جائے؟
تو اس پر ان کا کہنا تھا کہ ’ نہیں ایسی کوئی گنجائش نہیں ہے’۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ کو قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف تعینات کرتے ہیں، آئین میں ایسی کوئی مثال نہیں ہے کہ نگراں وزیراعلیٰ کو آپ اس طرح سے تبدیل کرسکیں۔
ان کا کہنا تھا کہ نگراں حکومتیں غیرجانبدار اور شفاف الیکشن کرائیں گی اور جو وزراء جانبداری جیسی سرگرمیوں میں ملوث ہوں گے ان کو فارغ کیا جائے گا۔
قبل ازیں الیکشن کمیشن نے نوشہرہ میں جلسے کے انعقاد پر شاہد خٹک کو کابینہ سے ہٹانے کی ہدایت دی تھی، تاہم وزیراعلیٰ کی کارروائی سے قبل ہی انہوں نے خود استعفا دے دیا تھا۔
نگراں وزیراعلیٰ نے گورنر کو نگران وزیر شاہد خٹک کا استعفیٰ منظور کرنے کی سمری بھیجی تھی جس کے پیش نظر گورنر خیبرپختونخوا غلام علی نے نگران وزیر شاہد خٹک کے استعفی کی سمری پر دستخط کردیے۔
Comments are closed on this story.