Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

عدالت میں پیشی پر نامعلوم شخص نے عمران خان پر پانی کی بوتل پھینک دی

ملزم کو عدالت میں پیش ہونا پڑے گا، جج ملک امان
اپ ڈیٹ 24 جولائ 2023 01:12pm

چیئرمین پی ٹی آئی کی اسلام آباد کچہری میں پیشی کے دوران نامعلوم شخص نے عمران خان پر پانی کی بوتل پھینک دی، عمران خان پانی کی بوتل لگنے سے بچ گئے۔

عمران خان توشہ خانہ فوجداری کیس میں حاضری کیلئے اسلام آباد کے گی 11 مرکز میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کی نئی عمارت میں پیش ہوئے جو حال ہی میں ایف 8 سے یہاں منتقل کی گئی تھی۔

عمران خان سیکیورٹی اہلکاروں کے حصار میں بلٹ پروف شیٹس سے گھرے کچہری میں داخل ہو رہے تھے کہ ایک پانی کی بوتل اوپر سے ان کے اوپر گری، تاہم وہ شیٹس کی وجہ سے محفوظ رہے۔

اس سے کچھ دیر قبل ہی خاتون جج دھمکی کیس میں عمران خان کے وکیل نے سیکیورٹی خدشات کا اظہار کیا تھا۔

عمران خان مختلف مقدمات میں پیشی کیلئے اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیش کورٹ میں موجود ہیں۔

خاتون جج دھمکی کیس کی سماعت

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں عمران خان کے خلاف خاتون جج دھمکی کیس کی سماعت جوڈیشل مجسٹریٹ ملک امان نے کی۔

عمران خان کی جانب سے وکیل انتظار پنجوتھا عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کمپلکس آئے ہوئے ہیں سیکیورٹی کے باعث اوپر نہیں آ سکتے۔

جج ملک امان نے کہا کہ اگر پرانی کچہری میں ہوتے تو آپ کی بات مان لیتے۔

وکیل انتظار پنجوتھا نے عدالت سے استدعا کی عدالت ان کی حاضری لگا لے۔

جس پر جج ملک امان نے استدعا مسترد کرتے ہوئے جواب دیا کہ ایسا نہیں کر سکتے، ملزم کو عدالت میں پیش ہونا پڑے گا، ہم بیٹھے ہیں آپ ملزم کو پیش کر دیں۔

توشہ خانہ فوجداری کیس

دوسری جانب عمران خان کے خلاف توشہ خانہ فوجداری کیس کی بھی سماعت آج ہو رہی ہے، جج ہمایوں دلاور کمرہ عدالت پہنچ گئے ہیں۔

عمران خان کی پیشی کے باعث سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔

جج ہمایوں دلاورنے چیئرمین پی ٹی آئی کو حاضری لگوا کر جانے کی اجازت دے دی۔

عمران خان کا مقدمات کی تفصیلات کیلئے عدالت سے رجوع

دوسری جانب چیئرمین پی ٹی آئی نے اسلام آباد میں درج مقدمات کی تفصیلات کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔

عمران خان نے وکیل شیر افضل مروت کے ذریعے دائر درخواست میں سیکرٹری داخلہ، آئی جی اسلام آباد، ڈی جی ایف آئی اے فریق کو فریق بنایا ہے۔

درخواست میں کہا گیا کہ عمران خان پر ملک بھر میں اب تک 188 مقدمات درج کیے جا چکے ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی سابق وزیر اعظم رہے ہیں جن کو بیرونی سازش کے تحت ہٹایا گیا، بیرونی قوتوں نے ملک میں موجود ملک دشمن آلہ کاروں کے ذریعے رجیم چینج آپریشن کیا، عمران خان کو قانون کا بے دریغ غلط استعمال کرکے گرفتار کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں.

درخواست میں کہا گیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف درج مقدمات آرٹیکل 10 اے کی خلاف ورزی ہیں، عدالت چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف گزشتہ ایک ماہ میں درج مقدمات کی تفصیلات فراہم کرنے کا حکم دے اور کسی بھی نئے مقدمے میں گرفتار کرنے سے روکے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے سائفر سے متعلق دستاویزات درخواست کے ساتھ منسلک کردی ہیں جبکہ وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کے بیانات اور ٹوئٹس کو بھی درخواست کا حصہ بنایا گیا ہے۔

رانا ثناء اللہ نے سائفر معاملے پر عمران خان کی گرفتاری کا خدشہ ظاہرکیا تھا۔

ٹرائل کورٹ کا فیصلہ اسلام آباد کی اعلیٰ عدالت میں چیلنج

توشہ خانہ فوجداری کارروائی کیس کے حوالے سے عمران خان نے ایک بار پھر اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔

عمران خان نے درخواست مسترد کرنے کا ٹرائل کورٹ کا فیصلہ اسلام آباد کی اعلیٰ عدالت میں چیلنج کردیا۔

عمران خان کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا کہ ٹرائل کورٹ نے ریکارڈ طلبی کی درخواست مسترد کردی تھی، ریکارڈ فراہمی اور تفصیلی جرح ہمارا حق ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ وقاص احمد پر مزید جرح کی کارروائی کو معطل کیا جائے، الیکشن کمیشن کارروائی کا مکمل ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دیا جائے۔

imran khan

judicial complex

Tosha Khana Criminal Proceedings Case

Judge Threat Case