Aaj News

ہفتہ, ستمبر 28, 2024  
23 Rabi ul Awal 1446  

بھارت میں دلت شخص کے جسم اور چہرے پر انسانی فضلہ مل دیا گیا

پنچایت نے شکایت پر الٹا متاثرہ شخص پر ہی جرمانہ کردیا۔
شائع 23 جولائ 2023 09:32am
علامتی تصویر بزریعہ انڈیا ٹوڈے/پی ٹی آئی
علامتی تصویر بزریعہ انڈیا ٹوڈے/پی ٹی آئی

بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے چھتر پور ضلع میں ایک دلت شخص نے الزام لگایا ہے کہ دوسری ذات سے تعلق رکھنے والے شخص نے اس کے چہرے اور جسم پر انسانی فضلہ مل دیا۔

دشرتھ اہیروار نامی شخص نے دعویٰ کیا کہ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب وہ جمعہ کو چھتر پور ضلع ہیڈکوارٹر سے تقریباً 35 کلومیٹر دور بیکورا گاؤں میں پنچایت کے لیے نالے کی تعمیر میں مصروف تھا۔

ان کے مطابق ملزم رام کرپال پٹیل قریبی ہینڈ پمپ پر نہا رہا تھا۔ دشرت کے مطابق اس نے غلطی سے رام کرپال کو اس چکنائی سے چھو لیا جو وہ تعمیراتی کام میں استعمال کر رہے تھے۔

مہاراج پور پولیس اسٹیشن کے قریب نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ’اس کے بعد، پٹیل ایک پیالا جسے وہ نہانے کے لیے استعمال کر رہا تھا، اس میں قریب ہی پڑا ہوا انسانی فضلہ لے کر آیا اور اسے سر اور چہرے سمیت میرے پورے جسم پر لگا دیا۔‘

دشرتھ نے کہا کہ ’میں نے پنچایت کو معاملے کی اطلاع دی اور سبھا (میٹنگ) بلائی۔ اس کے بجائے، پنچایت نے جمعہ کو مجھ پر ہی 600 روپے کا جرمانہ عائد کردیا‘۔

یہ پوچھے جانے پر کہ اس نے جمعہ کو پولیس میں شکایت کیوں درج نہیں کی، دشرتھ نے دعویٰ کیا کہ وہ کام کو درمیان میں نہیں چھوڑ سکتا تھا۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ پٹیل نے ذات پات کی بنیاد پر اس کے ساتھ بدسلوکی کی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ شکایت کی بنیاد پر ملزم کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

حال ہی میں، مدھیہ پردیش کے سدھی ضلع میں ایک قبائلی نوجوان پر پیشاب کیے جانے کے واقعے کی ویڈیو نے عوام میں شیدید غم و غصہ پیدا کیا تھا۔

ایک پولیس افسر نے ہفتہ کی شام کو بھارتی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ چھتر پور واقعے کے سلسلے میں گرفتار ملزم رام کرپال پٹیل کے خلاف تعزیرات ہند کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ متاثرہ شخص دشرتھ اہیروار نے ہفتہ کو پولیس سے رجوع کیا تھا۔

پولیس کے مطابق رام کرپال پٹیل کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 294 (عوام میں فحش حرکات یا الفاظ کی سزا)، 506 (مجرمانہ دھمکی) اور درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل (مظالم کی روک تھام) ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا جا رہا ہے۔

پولیس افسر منمومہن سنگھ بگھیل نے کہا کہ جب دشرتھ دوسروں کے ساتھ کام کر رہا تھا تو وہ پٹیل کے ساتھ مذاق کر رہا تھا جو قریب ہی نہا رہا تھا۔

پولیس افسر نے کہا، ’جب اہیروار نے پٹیل کے ہاتھ پر چکنائی ڈالی تو اس وقت وہ ایک دوسرے پر کھیلتے ہوئے چیزیں پھینک رہے تھے۔ اس کے بعد، پٹیل نے ہاتھ سے انسانی فضلہ اٹھایا اور اسے اہیروار کی پیٹھ پر پھینک دیا‘۔

پنچایت پر اہیروار کے دعوے کے بارے میں بگھیل نے کہا کہ ان کے پاس اس حوالے سے کوئی معلومات نہیں ہیں۔

پولیس نے بتایا کہ ملزم اور متاثرہ کی عمر 40 سے 45 سال کے درمیان ہے۔

india

Dalit