Aaj News

اتوار, نومبر 17, 2024  
14 Jumada Al-Awwal 1446  

190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل، اعظم خان نے عمران خان کیخلاف بیان ریکارڈ کروا دیا

انہوں نے نیب ٹیم کے سوالوں کے جواب بھی دیے
اپ ڈیٹ 21 جولائ 2023 08:32pm
فوٹو: اسکرین گریب
فوٹو: اسکرین گریب

نیب میں 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل کی تحقیقات میں پشرفت سامنے آگئی۔ سابق وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان نے نیب میں پیش ہو کر عمران خان کے خلاف بیان ریکارڈ کروا دیا اور نیب ٹیم کے سوالوں کے جواب بھی دیے۔

قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل کی تحقیقات جاری ہیں۔

سابق وزیراعظم عمران خان کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان نیب راولپنڈی میں پیش ہوئے۔

ذرائع کے مطابق اعظم خان تحقیقات کے سلسلے میں نیب راولپنڈی دفتر میں پیش ہوئے جہاں وہ ڈھائی سے 3 گھنٹے رہے اور انہوں نے نیب کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے عمران خان کے خلاف بیان ریکارڈ کرایا اور ٹیم کے سوالوں کے جواب دیے۔

ذرائع کے مطابق اعظم خان نے اپنے بیان میں 190 ملین پاؤنڈ سے متعلق پہلے سے موجود دستاویزات کی تصدیق کی اور بتایا جو رقم پاکستان کے اکاؤنٹ میں آئی ان سارے معاملات میں وہ عینی شاہد ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے اعظم خان نے سمری منظوری میں شہزاد اکبر کو بنیادی کردار قرار دیا اور کہا چیئرمین پی ٹی آئی بھی ہدایات دیتے رہے۔

نیب حکام کی جانب سے اعظم خان سے القادر ٹرسٹ کیس کے حوالے سے پوچھ گچھ کی گئی۔

اعظم خان کو نیب نے تحریری سوالنامہ بھی دیا گیا جس کے جواب کے لیے اعظم خان نے ایک ہفتے کی نیب سے مہلت مانگی ہے۔

یاد رہے کہ نیب کی جانب سے القادر ٹرسٹ کے سلسلے میں 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔

کیس میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی بھی نامزد ہیں اور ان کے خلاف تحقیقات جاری ہیں، ایسے وقت میں اعظم خان کا نیب میں پیش ہوکر بیان ریکارڈ کروانے کو تحقیقات میں بڑی پشرفت تصور کیا جارہا ہے۔

خیال رہے کہ 14 جولائی کو احتساب عدالت کے ایڈمنسٹریٹو جج محمد بشیر نے 190ملین پاونڈ القادر ٹرسٹ اسکینڈل نیب تحقیقات میں عمران خان اور انکی اہلیہ بشریٰ بی بی کی عبوری ضمانت میں توسیع کی تھی۔

190 ملین پاونڈز کی غیرقانونی منتقلی پر نیب انوسٹی گیشن میں چیئرمین پی ٹی آئی نے جواب جمع کروایا جس میں پیشی کیلئے مہلت مانگی گئی۔

13 جولائی کو سماعت کے دوران خواجہ حارث ایڈووکیٹ نے عمران خان اور ان اہلیہ بشریٰ بی بی کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواستیں دائر کیں۔

خواجہ حارث کا کہنا تھا کہ 9 مئی واقعات کے متعدد کیسز ہیں جن کی وجہ سے لاہور میں پیشی ہے۔ عدالت نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی حاضری سے استثنیٰ درخواست نیب کو بھی دیدیں۔

17 جولائی کو چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے نیب کو لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ توشہ خانہ تحقیقات کی وجہ سے میں نیب آفس میں پیش نہیں ہوسکتا، میری جان کو خطرات لاحق ہیں جس کے باعث انکوائری رپورٹ لینے نیب دفتر نہیں آسکتا۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ توشہ خانہ کیس کی انکوائری رپورٹ بیر سٹر گوہر خان موصول کریںگے۔

خط میں کہا گیا کہ میں نے لاہور سے اسلام آباد آمدورفت کو محدود کر رکھا ہے، 19 جولائی کو مختلف عدالتوں میں پیش ہونے اسلام آباد آؤں گا اس لیے توشہ خانہ تحقیقات سے متعلق شامل تفتیش ہونے کی تاریخ 19 جولائی مقرر کردیں۔

imran khan

Azam Khan

190 million pounds scandal