عمران خان کیخلاف وکیل قتل کیس میں سپریم کورٹ بینچ کا ایک جج تبدیل
سپریم کورٹ میں وکیل قتل کیس کی ایف آئی آر میں نامزدگی کے خلاف چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی اپیل پر سماعت کرنے والا بینچ تبدیل کردیا گیا۔
سپریم کورٹ میں کوئٹہ میں وکیل قتل کیس کی ایف آئی آر سے نامزدگی کیخلاف کیس چیئرمین پی ٹی آئی کی اپیل پر سماعت کرنے والا سپریم کورٹ کا بنچ تبدیل ہو گیا۔
اس کیس سماعت جسٹس یحی آفریدی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ 24 جولائی کو کرے گا۔
گزشتہ روز جسٹس یحییٰ خان آفریدی کی سربراہی میں سماعت کرنے والے سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نےعمران خان کو 24 جولائی کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا تھا۔
اس تبدیلی کے بعد جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ میں جسٹس مظاہر نقوی اور جسٹس محمد علی مظہر شامل ہوں گے۔
چیئرمین پی ٹی آئی آج بھی جے آئی ٹی کے سامنےپیش نہ ہوئے
عبدالرزاق شرقتل کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کا ساتواں اجلاس ہوا، چیئرمین پی ٹی آئی آج بھی جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہیں ہوئے، جب کہ انہیں جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کے لئے 3 نوٹسز جاری کیے گئے، اور انہیں اپنی صفائی کے لئے طلب کیا تھا۔
ذرائع کے مطابق کیس میں نامزد دیگر تین ملزمان بھی پیش نہ ہوئے، جے آئی ٹی اپنی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کرے گی۔
واضح رہے کہ چند ہفتے پہلے کوئٹہ میں ائر پورٹ روڈ پر عالمو چوک کے قریب فائرنگ سے سپریم کورٹ کے وکیل عبدالرزاق شر جاں بحق ہوگئے تھے، وہ چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف سنگین غداری کیس کے درخواست گزار تھے۔
جس کے بعد 7 جون 2023 کو سنگین غداری کیس کے پٹیشنر اور سپریم کورٹ کے سینئر وکیل عبدالرزاق شر کے قتل کا مقدمہ کوئٹہ میں پی ٹی آئی چئیرمین کیخلاف درج کیا گیا تھا۔
مقدمہ مقتول وکیل کے بیٹے کی مدعیت میں شہید جمیل کاکڑ تھانہ میں درج کیا گیا تھا۔
پی ٹی آئی چیئرمین کے خلاف جمیل شہید پولیس تھانے میں زیر تعزیرات پاکستان کی دفعات 302، 109، 34 اور انسداد دہشتگردی ایکٹ کی دفعہ 6 اور 7 کے تحت درج کیا گیا تھا۔
اس سے قبل 15 جون کو وکیل ایڈووکیٹ عبدالرزاق شر قتل کیس میں کوئٹہ کی انسداد دہشت گردی عدالت (ون) نے چیئرمین تحریک انصاف کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے، جبکہ تحریک انصاف کے وکلاء نے وان ارنٹ گرفتاری بلوچستان ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا تھا۔
21 جون کو لاہور ہائیکورٹ نے کوئٹہ میں وکیل کے قتل کے مقدمے میں سابق وزیراعظم عمران خان کی 3 جولائی تک حفاظتی ضمانت منظور کی تھی۔
Comments are closed on this story.