سیما ’پریتی‘ بن کر بھارت میں داخل ہوئی
پاکستان سے بھارت جانے والی سیما حیدر کے بارے میں بھارتی میڈیا پر تازہ انکشافات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ نیپال سے اپنے چار بچوں کے ساتھ غیر قانونی طور پر بھارت میں داخل ہونے کے لیے بس میں سوار ہونے سیما نے مبینہ طور پر ’پریتی‘ کا روپ دھار لیا تھا۔
بس سروس کے منیجر نے جمعرات کو انڈیا ٹوڈے کو بتایا کہ جب سیما سے شناختی کارڈ دکھانے کو کہا گیا تو انہوں نے اعتماد کے ساتھ دعویٰ کیا کہ وہ ہندوستانی شہری ہیں اور ان کے پاس آدھار کارڈ ہے۔ سیما اور سچن نے مارچ میں کھٹمنڈو کے ایک ہوٹل میں قیام کے دوران بھی فرضی شناخت اپنائی تھی۔
سیما نے جعلی شناخت میں مدد کیلئے بھارتی دوست کو فون کیا
شریشتی بس سروس کے منیجر پرسنا گوتم کے مطابق سیما حیدر نے چار ٹکٹ بک کرائے تھے۔ گوتم نے دعویٰ کیا کہ ٹکٹوں کی رقم کی ادائیگی کے لئے نیپالی کرنسی کم پڑگئی تو سیما نےیو پی آئی کے ذریعہ بقیہ رقم منتقل کرنے کے لیے ہندوستان میں اپنے ایک دوست ممکنہ طور پر سچن کو فون کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’دوست‘ نے یو پی آئی کے ذریعے بقیہ 6،000 نیپالی روپے ( بھارتی کرنسی میں تقریبا 3،750 روپے) ادا کیے۔
سیما نے نیپال کے پوکھرا سے بھارت کے گریٹر نوئیڈا جانے کے لیے 12 ہزار نیپالی روپے ادا کیے تھے۔
پرسنا گوتم نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ سیما حیدر نے اپنے ہندوستانی دوست سے یو پی آئی ادائیگی کے بارے میں بات کرنے کے لئے ان کے دفتر میں وائی فائی کا استعمال کیا۔ اس کے بعد ’ دوست ’ نے یو پی آئی سے متعلق معلومات اس کے ساتھ شیئر کی۔
اس سے پہلے سیما اور سچن نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ اپنے چاربچوں کے ساتھ 13 مئی کو بس کے ذریعے نیپال سے بھارت میں داخل ہوئی تھیں۔ گو مرکزی ایجنسیاں ان دعوؤں کی تصدیق کرنے میں ناکام رہی ہیں کیوں کہ اس دن بھارت نیپال سرحد کے سنولی اور سیتامڑھی سیکٹروں میں کسی تیسرے ملک کے شہری کی موجودگی کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ملیں۔
کھٹمنڈو کے ہوٹل میں جعلی شناخت
سیما حیدر اور سچن مینا نے مارچ میں بھی کھٹمنڈو کے ایک ہوٹل میں قیام کے دوران اپنی جعلی شناخت بتائی تھی۔ ہوٹل کے ریسیپشنسٹ نے انڈیا ٹوڈے کو بتایا کہ جوڑے نے کوئی شناختی کارڈ پیش نہیں کیا اور صرف رجسٹر میں اپنے نام درج کیے۔ لیکن، جب رجسٹر کی جانچ کی گئی، تو ان کے نام نہیں مل سکے۔
ریسیپشنسٹ کے مطابق سیما نے یہ نہیں بتایا کہ وہ پاکستان سے ہیں ، ممکن ہے کہ جوڑے نے کمرے کی بکنگ کرتے وقت جعلی ناموں کا استعمال کیا ہو۔
سیما اور سچن پہلی بار 2019 میں آن لائن گیم پب جی کھیلتے ہوئے رابطے میں آئے تھے جس کے بعد دونوں میں دوستی اور پھر محبت پروان چڑھی۔
تحقیقات کہاں تک پہنچیں
بھارتی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ سیما حیدر پاکستانی فوج اور ملک کی خفیہ ایجنسی انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے ساتھ ممکنہ روابط کی وجہ سے اے ٹی ایس اور انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) کے ریڈار پر ہیں۔ اتر پردیش کے انسداد دہشت گردی اسکواڈ (اے ٹی ایس) نے 17 جولائی کو نوئیڈا میں ایک نامعلوم مقام پر سیما ، سچن اور اس کے والد سے تقریبا چھ گھنٹے تک پوچھ تاچھ کی تاہم گزشتہ روز سیما کو کلین چٹ دے دی گئی تھی۔
اس سے قبل سیما کے پاکستانی شناختی کارڈ کی صداقت پر سوالات اٹھائے گئے جو20 ستمبر، 2022 کو جاری کیا گیا تھا.
اتر پردیش اے ٹی ایس سیما کے پاکستانی شہریت شناختی کارڈ کے حصول میں تاخیر کی تحقیقات کر رہی ہے اور بغیر ویزا کے ہندوستان میں داخل ہونے کے بارے میں بھی تحقیقات جاری ہیں۔
Comments are closed on this story.