Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

عالمگیر ترین کی موت کیسے ہوئی؟ فرانزک رپورٹ میں پتہ چل گیا

پستول اور تحریر بھی عالمگیر ترین کی ہی نکلی
شائع 20 جولائ 2023 06:42pm
عالمگیر ترین خان
عالمگیر ترین خان

استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) کے پیٹرن انچیف جہانگیرترین کے بھائی عالمگیر ترین کی موت فرانزک رپورٹ میں خودکشی ثابت ہوگئی جبکہ پستول اور تحریر بھی عالمگیر ترین کی ہی نکلی۔

فرانزک ذرائع کے مطابق رپورٹ میں ثابت ہوگیا ہے کہ عالمگیر ترین نے خود کشی کی تھی۔

مزید پڑھیں: جہانگیر ترین کے بھائی عالمگیر ترین نے خودکشی کرلی، آخری تحریر میں بیماری کا ذکر

فرانزک ذرائع کا کہنا ہے کہ عالمگیر ترین کے گھر سے برآمد ہونے والی پستول پر انگلیوں کے نشانات عالمگیر ترین کے ہی ہیں جبکہ خودکشی سے قبل لکھی گئی تحریر بھی عالمگیر ترین کی ہے۔

یاد رہے کہ 6 جولائی کو جہانگیر ترین کے بھائی عالمگیر ترین نے پستول سے اپنے سر میں گولی مار کر خودکشی کرلی تھی۔

مزید پڑھیں: کامیابیوں سے بھرپور زندگی گزارنے والے عالمگیر ترین کون تھے؟

عالمگیر ترین کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ عالمگیر ترین کی دائیں کنپٹی پر ایک گولی لگی، کنپٹی پر لگنےوالی گولی آرپار ہوئی جس سے ان کی موت واقع ہوئی۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا تھا کہ عالمگیر ترین کے جسم کے اندرونی تمام حصے تندرست ہیں، گولی لگنے سے کھوپڑی فریکچر ہوئی جو موت کا سبب بنی، جسم پر تشدد کے کوئی نشانات موجود نہیں۔

مزید پڑھیں: عالمگیر ترین کی مبینہ خودکشی: پولیس نے شواہد فرانزک کیلئے بھجوا دیے

رپورٹ کے مطابق موت زیادہ خون بہہ جانے کے باعث بھی واقع ہوئی، گولی لگنے سے دماغ کے ٹشو بری طرح متاثر ہوئے، گولی دائیں جانب لگ کر بائیں جانب سے پار ہوئی۔

پولیس ذرائع کا کہنا تھا کہ عالمگیر ترین لاہور کے علاقے گلبرگ میں واقع اپنے اپارٹمنٹ میں موجود تھے، وہاں سے اطلاع ملنے پر پولیس پہنچی۔

ابتدائی تفتیش کے مطابق کمرے سے گولی کا ایک خول ملا ہے، سر کے دائیں طرف گولی کا نشان موجود ہے۔

مزید پڑھیں: جہانگیر ترین کے بھائی عالمگیر ترین کی رسم قل ادا ، سیاسی و سماجی شخصیات کی شرکت

تفتیش میں معلوم ہوا کہ عالمگیر ترین نے صبح 6 سے 7 بجے کے درمیان خودکشی کی۔

پولیس ذرائع کے مطابق عالمگیر ترین کی لاش فلیٹ کے کمرہ نمبر 3 سے ملی ہے، لاش کے پاس پستول موجود تھا اور ان کے 2 ملازم فلیٹ میں موجود نہیں تھے۔

lahore

Jahangir Tareen

Suicide

Multan Sultans

Alamgir Tarin

ISTEHKAM E PAKISTAN PARTY (IPP)