الیکشن کمیشن نے انتخابات کی ممکنہ تاریخیں دے دیں
اسپشل سیکرٹری الیکشن کمیشن ظفر اقبال نے کہا ہے کہ اسمبلیاں 12 اگست تک تحلیل ہوتی ہیں تو 11 اکتوبر تک الیکشن کرادیں گے، عام انتخابات 60 روز میں ہوں یا 90 دن میں الیکشن کمیشن عام انتخابات کے لیے تیار ہے۔
ادھر پارلیمانی کمیٹی برائے انتخابی اصلاحات انتخابی نے مجوزہ ترامیم کو حتمی شکل دے دی، جس کے مطابق حلقہ بندیاں رجسٹرڈووٹرز کی مساوی تعداد کی بنیاد پر کی جائیں، حلقہ بندیوں کا عمل انتخابی شیڈول کے اعلان کے 4 ماہ قبل مکمل ہوگا۔
الیکشن کمیشن کے مرکزی دفتر میں صحافیوں کے ساتھ غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے سیکرٹری الیکشن کمیشن عمر حمید خان نے کہا کہ الیکشن کمیشن ہمہ وقت ملک میں صاف شفاف اور غیر جانبدار انتخابات کے لیے تیار ہے تاہم اگر نئی مردم شماری کی منظوری ہوتی ہے تو پھر حلقہ بندیوں کے لیے 4 ماہ درکار ہوں گے۔
اسپیشل سیکرٹری الیکشن کمیشن ظفر اقبال نے میڈیا کو بتایا کہ اسمبلیاں 12 اگست تک تحلیل ہوتی ہیں تو 11 اکتوبر تک الیکشن کرادیں گے۔
پی ٹی آئی کو انتخابی نشان جاری کرنے کے بارے میں سیکرٹری الیکشن نے بتایا کہ پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کا معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے انتخابی نشان جاری کرنے کے حوالے سے کچھ نہیں کہوں گا۔
ڈی جی پولیٹیکل فنانس ونگ مسعود شیروانی نے کہا کہ قانون کے مطابق ہر سیاستدان الیکشن کمیشن کو اپنے اثاثے جمع کروانے کا پابند ہے۔
قبل ازیں اپنے ایک اور بیان میں وزیراعظم شہباز شریف نے واضح کیا تھا ہماری حکومت کی مدت اگست میں ختم ہوجائے گی، الیکشن اکتوبر، نومبر میں جب بھی ہوں گے الیکشن کمیشن اس کا اعلان کرےگا۔
Comments are closed on this story.