Aaj News

اتوار, نومبر 17, 2024  
14 Jumada Al-Awwal 1446  

سائفر معاملے میں عدم تعاون پرعمران خان کو گرفتار کیا جا سکتا ہے، وزیر داخلہ

ایف آئی اے سفارشات کرے گی کس کس کیخلاف مقدمہ درج ہونا چاہئے، رانا ثناء
اپ ڈیٹ 20 جولائ 2023 03:22pm
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ۔ فوٹو — فائل
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ۔ فوٹو — فائل

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ اگر چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے سائفر معاملے پر تحقیقات میں تعاون نہ کیا تو انہیں گرفتار کیا جا سکتا ہے۔

ایک ٹویٹ میں رانا ثناء اللہ نے لکھا کہ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے چیئرمین پی ٹی آئی کو سفارتی سائفر کے معاملے پر 25 جولائی کو طلب کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر عمران خان نے اس معاملے پر تحقیقات میں تعاون نہ کیا تو انہیں نکوائری مرحلے پر گرفتار کیا جا سکتا ہے، البتہ کون شریک جرم ہے ایف آئی اے کی سفارش میں تعین ہوگا۔

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے سفارشات کرے گی کس کس کے خلاف مقدمہ درج ہونا چاہئے۔

واضح رہے کہ وزیراعظم کے سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان نے گزشتہ روز مجسٹریٹ کو ریکارڈ کرائے گئے بیان میں سابق وزیراعظم عمران خان پر وزارت خارجہ کے سائفر کو اپوزیشن اور اسٹیبلشمنٹ کے خلاف سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔

اعظم خان نے یہ سنگین الزام بھی عائد کیا ہے کہ عمران خان نے سائفر ان سے لیا تھا جسے انہوں نے گم کر دیا اور بعد میں کبھی واپس نہیں کیا۔

سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کے بیان کے بعد رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ اس معاملے میں عمران خان کی گرفتاری ضروری ہے کیونکہ ان سے وہ سائفر بھی برآمد کرنا ہے، جس کے بارے میں سابق وزیراعظم نے اعظم خان کو بتایا تھا کہ وہ ان سے گم گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکی سائفر سے متعلق ہونے والی تحقیقات اور سابق بیورو کریٹ اعظم خان کے بیان کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف سیکریٹ ایکٹ کے تحت مقدمہ چلایا جائے گا تاہم عمران خان کے خلاف آرٹیکل چھ کے تحت کارروائی لیگل ڈیپارٹمنٹ کی رائے کے بعد کی جائے گی۔

FIA

imran khan

Rana Sanaullah

Azam Khan

Cypher Investigations