Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

ساحل سے ملنے والی پُراسرار گنبد نما چیز بھارت کے ’چندریان 3‘ کا حصہ ہے؟

پُراسرار چیز کا تعلق بھارت سے ہو بھی سکتا ہے، سربراہ بھارتی خلائی پروگرام
شائع 19 جولائ 2023 07:33pm
آسٹریلیا کے علاقے پرتھ کے شمال میں تقریباً 250 کلومیٹر کے فاصلے پر مقامی لوگوں کو ایک دیوہیکل گنبد نُما چیز ملی ہے - تصویر/ روئٹرز
آسٹریلیا کے علاقے پرتھ کے شمال میں تقریباً 250 کلومیٹر کے فاصلے پر مقامی لوگوں کو ایک دیوہیکل گنبد نُما چیز ملی ہے - تصویر/ روئٹرز

مغربی آسٹریلیا کے ساحل پر پُراسرار گنبد جیسی نظر آنے والی چیز سے سب حیران ہیں، جس سے متعلق بھارتی خلائی پروگرام (اسرو) کے سربراہ نے کہا ہے کہ ساحل سے ملنے والی گنبد نُما چیز یقینی طور پر کسی راکٹ کا حصہ ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرو کے سربراہ ایس سومناتھ نے کہا کہ پُراسرار چیز کا تعلق بھارت سے ہو بھی سکتا ہے اور نہیں بھی ہو سکتا، جب تک ہم اس کی جانچ نہیں کر لیتے اس وقت تک ہم یہ تصدیق نہیں کرسکتے کہ یہ ہمارا ہے۔

گنبد جیسی نظر آنے والی چیزآسٹریلیا کےعلاقے پرتھ کے شمال میں تقریباً 250 کلومیٹر (155 میل) کے فاصلے پر گرین ہیڈ بیچ پر مقامی لوگوں نے دریافت کی تھی، جس کے بارے قیاس آرئیاں شروع ہوگئی ہیں۔

اس حوالے سے کئی بتاتیں سامنے آرہی ہیں، کچھ لوگوں کا ماننا ہے کہ پُراسرار سے کا تعلق بھارت کے حال میں خلا میں جانے کے لیے لانچ کیے جانے والے مشن ’چندریان 3‘ کا بھی ہوسکتا ہے، جسے ماہرین نے فوری مسترد کر دیا۔

گرین ہیڈ بیچ کے رہائشیوں نے بتایا کہ سلنڈر نما گنبد تقریباً 2.5 میٹر چوڑا اور 2.5 میٹر سے 3 میٹر لمبا تھا۔ شروعات میں اس حوالے سے کہا جارہا تھا کہ پُراسرار شے MH370 کا حصہ ہو سکتا ہے، یہ ایک طیارہ ہے، جو 2014 میں مغربی آسٹریلیا کے ساحل سے 239 مسافروں کے ساتھ لاپتہ ہو گیا تھا۔

اس کے بعد ماہرین نے واضح طور پر کہا تھا کہ یہ کسی مسافر طیارے کا حصہ نہیں اور ممکنہ طور پر یہ کسی راکٹ کا حصہ ہے، جو بحر ہند میں کسی موقعے پر گرا ہوگا۔

ہوا بازی کے ماہر جیفری تھامس کا کہنا ہے کہ یہ شے ممکنہ طور پر ایک راکٹ سے ایندھن کا ٹینک تھا، جو گزشتہ 12 مہینوں میں کسی مرحلے پر بحر ہند میں گرا تھا۔

یاد رہے کہ حال میں چندریان کے لانچ میں پی ایس ایل وی راکٹ کا استعمال کیا گیا ہے ساتھ ہی یہ بھی اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ یہ چندریان کے لانچ راکٹ کا حصہ ہو سکتا ہے مگر ماہرین کا خیال ہے کہ یہ چیز کئی مہینوں سے پانی میں تھی، سامنے آنے والی تصاویر بھی اس بات کی تائید کرتی نظر آرہی ہیں۔