جولائی کی گرمی میں دھرم سر جھیل پر برف، پانی کو چھوتے بادلوں کے مناظر
دیامر کے گیٹی داس میڈوز میں موجود سمبک سر جھیل اور دھرم سر جھیل کا حسن ان دنوں اپنی جو بن پر ہے۔ قدرتی حسن کے دلدادہ سیاح مشکلات کے باوجود اس جنت نظیر گوشے تک دیوانہ وار پہنچ رہے ہیں۔
بابوسر ٹاپ کے دامن میں موجود گیٹی داس میڈوز میں موجود ”سمبک سر جھیل“ اور “دھرم سر جھیل “کی خوبصورتی کا جادو سر چڑھ کر بولنے لگا۔
خراب سڑک بھی فطری حسن کے متوالوں کے قدم نہیں روک سکی۔ سیاح ناہموار مشکل پہاڑی راستوں سے پر فضا مقام تک پہنچ جاتے ہیں اور مسحور کن جھیلوں کے لافانی حسن میں جکڑ کر پھولوں کی سیج کو ہی اپنا مسکن بنالیتے ہیں۔
گلگت بلتستان ، ناران اور کشمیر کے رنگوں سے مزین ان جھیلوں کو جھیلوں کی ملکہ دودی پت کے برف پوش پہاڑی سلسلوں نے گھیر رکھا ہے۔
جھیل کے شفاف گہرے نیلے پانی پر برف کی چاندی کے مناظر جگمگانے لگتے ہیں تو دیکھنے والا دیکھتا ہی رہ جاتا ہے۔
جولائی کی گرمی کے باوجود بھی دھرم سر جھیل پر برف کی سلیں اور پانی کو چھوتے بادلوں کے مناظر حیرت زدہ کرتے ہیں۔
بابوسر ٹاپ کے دامن میں موجود گیٹی داس میڈوز اور اس کے اطراف میں ایک سے بڑھ کر ایک حسین جھیلیں موجود ہیں۔ مگر دھرم سر اور سمبک سر کی خوبصورتی کا کوئی مقابلہ ہی نہیں۔
Comments are closed on this story.