قبل از وقت قومی اسمبلی تحلیل کرنے پر اتفاق نہیں ہوسکا، وزیراطلاعات
وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی اورمسلم لیگ کے درمیان آٹھ اگست کو قومی اسمبلی تحلیل کرنے پر اتفاق نہیں ہوسکا۔ مریم نے یہ بات ان اطلاعات پر ردعمل میں کہی کہ دونوں بڑی حکمران اتحادی جماعتیں 8اگست کو قبل از وقت اسمبلی تحلیل کر دیں گی۔
قبل از وقت تحلیل سے نگران حکومت کو الیکشن کرانے کیلئے 2 کے بجائے 3 ماہ کا وقت مل جائے گا۔
اسلام آباد سے منگل کو ملنے والی اطلاعات کے مطابق قومی اسمبلی کے عملے کو 8 اگست کو ممکنہ تحلیل سے آگاہ کر دیا ہے۔
8 اگست کو اسمبلی تحلیل کرنے کی تجویز پیپلزپارٹی نے دی تھی اور قانونی ماہرین کا بھی یہی کہنا تھا کہ اسمبلی 8 اگست کو تحلیل کردی جائے، تاہم وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ 8 اگست کواسمبلیاں تحلیل کرنے پر ابھی اتفاق نہیں ہوا۔۔
قومی اسمبلی کی مدت 12 اگست کو رات 12 بجے ختم ہورہی ہے۔
وفاقی وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے تصدیق کی ہے کہ 8 اگست کو اسمبلیاں تحلیل کرنے پر ابھی کوئی اتفاق نہیں ہوا، اسمبلیاں تحلیل کرنے سے متعلق تمام جماعتوں سے مشاورت ہوگی۔
وزیراعظم 8 اگست کو سمری صدر مملکت عارف علوی کو بھجوائیں گے جس پرصدر کے دستخط کے بعد قومی اسمبلی تحلیل ہوجائے گی۔
آئینی لحاظ سے اسمبلی تحلیل کیے جانے کے بعد 60 روز کی مدت کے اندر انتخابات کا انعقاد کروانا ہوتا ہے۔
حکومتی اتحاد (پی ڈی ایم ) میں ن لیگ اور پیپلزپارٹی سب سے اہم جماعتیں ہیں اور ان دونوں کے درمیان اسمبلی کی تحلیل پر اتفاق پاجانے کا مطلب ہے کہ انتخابات کا انعقاد 90 روز میں ہی کروایا جائے گا۔
قبل از وقت اسمبلی تحلیل کیے جانے سے یہ بات بھی واضح ہے کہ انتخابات کا انعقاد 90 روز میں ہوگا کیونکہ مدت پوری ہونے پر اسمبلی تحلیل کیے جانے پر آئینی لحاظ سے انتخابات 60 روز کے اندر کروانے ہوں گے۔
حکومت اس بات کی خواہشمند ہے کہ اسے انتخابات کے لیے زیادہ وقت مل جائے۔
اطلاعات آرہی ہیں کہ سندھ اسمبلی بھی 8 اگست کو ہی تحلیل کی جائے گی، اس حوالے سے بھی اتحادیوں سے مشاورت کی جارہی ہے۔
ذرائع کے مطابق سندھ اسمبلی کا الوداعی اجلاس اگست کے پہلے ہفتے میں ہوگا، 7 اگست تک رواں اسمبلی کو کام مکمل کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے۔
اس حوالے سے سیکریٹری اسمبلی کو اہم ہدایات مل گئیں، 7 اگست تک اراکین صوبائی اسمبلی کے فائنل فوٹو سیشن میں تمام ارکان کارکردگی سرٹیفکیٹ دیے جائیں گے، اسمبلی سیکریٹریٹ نے آخری دنوں کا کام شروع کردیا ہے۔
Comments are closed on this story.