ترکی میں 7 برس قبل ہوئی ناکام بغاوت کی یاد میں کراچی میں شجرکاری
ترکی کی ایک سرکاری امدادی ایجنسی نے 15 جولائی 2016 کو ترکی میں ہونے والی نام نہاد بغاوت ناکام بنانے کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والوں کو خراج عقیدت پیش کیا، اور اس سسلے میں ہفتے کو کراچی کے ایک کمیونٹی پارک میں سینکڑوں درخت لگائے گئے۔
ترکش کوآپریشن اینڈ کوآرڈینیشن ایجنسی (TIKA) نے 15 جولائی کے شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے کراچی کے جنوبی ضلع میں واقع پارک میں ایک تقریب کا انعقاد کیا، جس میں 250 سے زائد پودے لگائے۔
تقریب میں مقامی اور ترک کمیونٹی کے اراکین، باوائز اینڈ گرلز اسکاؤٹس اور میڈیا کے ماہرین نے شرکت کی۔
ٹیکا پہلے ہی پاکستان بھر میں ترقیاتی، صحت اور تعلیمی منصوبوں کا ایک سلسلہ چلا رہا ہے، اب اس پارک کو مزید خوبرو بنائے گا۔
تقریب کا آغاز بصارت سے محروم بوائے اسکاؤٹ کی تلاوت قرآن پاک سے ہوا جس کے بعد ترکی اور پاکستان کے قومی ترانے بجائے گئے، اور ایک منٹ کیلئے خاموشی بھی اختیار کی گئی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس قونصل جنرل اوگوز کوزانلی نے کہا کہ 15 جولائی کے شہداء نے اپنے خون سے ترکی کی تاریخ میں ایک نیا صفحہ لکھا جسے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ترکی کے عوام اور سیکورٹی فورسز نے متحد ہو کر 15 جولائی 2016 کو اپنے غیر متزلزل عزم کے ساتھ جمہوریت کو بچایا۔
TIKA کراچی کے کوآرڈینیٹر حلیل ابراہیم بساران نے کہا کہ انقرہ اور اسلام آباد ہمیشہ مشکل وقت میں ایک ساتھ کھڑے رہے ہیں، چاہے وہ اس سال فروری میں ترکی میں تباہ کن زلزلہ ہو یا گزشتہ سال پاکستان میں غیر معمولی سیلاب۔
پاکستان کے عوام 15 جولائی کو ترکی میں جمہوریت کو پٹڑی سے اتارنے والے سازشیوں کے خلاف کامیاب جدوجہد میں اپنے ترک بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑے رہے۔
دہشت گرد گروپ FETO کی جانب سے ترک حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش 15 جولائی 2016 کو مقامی وقت کے مطابق رات 10 بجے کے قریب شروع ہوئی اور اگلے دن صبح 8 بجے تک اسے ناکام بنا دیا گیا۔
FETO اور امریکہ میں مقیم اس کے رہنما فتح اللہ گولن نے شکست خوردہ بغاوت کی منصوبہ بندی کی، جس میں 253 افراد ہلاک اور 2,734 زخمی ہوئے۔
انقرہ یہ الزام بھی لگاتا ہے کہ FETO ترکی کے اداروں بالخصوص فوج، پولیس اور عدلیہ میں دراندازی کے ذریعے ریاست کا تختہ الٹنے کی ایک طویل مہم کے پیچھے ہے۔
Comments are closed on this story.