چاند کا راستہ 3 دن کا تو بھارتی مشن کو 40 دن کیوں لگیں گے
انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) نے مریخ کے بعد جمعہ کو چاند پر بھی اپنا ایک اور میگا مشن ”چندریان 3“ بھیج دیا ہے، جسے منزل تک پہنچنے میں 40 دن لگیں گے، لیکن سوال یہ ہے کہ چاند کے 3 دن کے سفر میں 40 دن بھلا کیوں لگیں گے؟
اس کا جواب ہے ”استاد۔۔۔ ایک لیٹر میں کتنا دیتی ہے؟“
نہیں سمجھے؟ تو آئیے آپ کو سمجھاتے ہیں۔
بات دراصل یہ ہے کہ بھارت کے پاس اتنے طاقتور بوسٹرز یا راکٹس ہی نہیں کہ وہ چاند تک پہنچنے کیلئے مطلوبہ ایندھن لے جاسکیں۔
اسی لئے اسرو نے وہی تکنیک کا استعمال کیا جس کے بارے میں اکشے کمار کی بولی ووڈ فلم ”مشن منگل“ میں تفصیل سے بتایا تھا۔
یہ فلم بھارت کے مریخ پر روور بھیجنے کی جدوجہد کے بارے میں تھی، اور اس میں دکھائے گئے طریقے تو ”انٹر پلینٹری سلنگ شاٹ میتھڈ“ کہا جاتا ہے۔
اسرو کے انجینئیرز نے چندریان 3 کو زمین کے ماحول اور کشش ثقل سے باہر نکالنے اور اسے چاند تک پہنچانے کیلئے اسی کی طاقت کا استعمال کیا، چندریان ایک کاص وقت تک زمین کے گرد چکر لگائے گا، جبکہ کافی رفتار پیدا ہوجائے گی تو اسے ایک پوائنٹ پر پاسٹ دیا جائے گا جو اس کی ٹریجیکٹری تھوڑ سے تبدیل کردے گا اور طریقہ اس وقت تک دہرایا جائے گا جب تک اتنی رفتار نہیں مل جاتی کہ چندیان کو طاقت سے چاند کی جانب پھینکا جاسکے۔
یہ ایک طرح سے ڈوری سے پتھر باندھ کر ہوا میں گھما کر پھینکنے جیسا ہی ہے۔
اس طریقے سے نا صرف ایندھن کی بچت ہوتی ہے بلکہ اربوں ڈالرز بھی بچتے ہیں جو جدید اور طاقتور بوسٹر راکٹ بنانے یا خریدنے میں خرچ ہوتے۔
تو جناب ایک لیٹر میں کتنا دے گی؟
بھائی چاند تک۔۔۔
Comments are closed on this story.