روسی دارالحکومت ماسکو کی مسجد میں سیکیورٹی فورسز کا دھاوا
روسی دارالحکومت ماسکو کی مسجد میں سیکیورٹی فورسز کا دھاوا، نمازیوں کے ساتھ بدتمیزی کی اور سر جھکا کر بٹھادیا، ریاستی ڈوما کے نائب سربراہ نے اقدام کو گینگسٹر ریڈ قرار دیا۔
ریاستی ڈوما (اسمبلی) نے روسی دارالحکومت ماسکو کے قریب ایک مسجد پر چھاپے میں انسداد ہنگامہ آرائی پولیس کے ملوث نہ ہونے کا اعلان کیا، تاہم انھوں نے واقعہ کو مسترد نہیں کیا۔
یاد رہے کہ مسجد پر دھاوا بولنے کا واقعہ گزشتہ ماہ پیش آیا تھا۔ 14 جون کو ماسکو کے قریب ڈزرزنسکی میں پولیس اہلکاروں نے نماز کے دوران مسلمانوں پر چڑھائی کی۔ نمازیوں کو دھکے دیے، دھونس اور دھمکیاں دے کر سر جھکا کر بیٹھا دیا۔
دوران کارروائی اہلکاروں نے مسجد میں توڑ پھوڑ بھی کی ، واقعہ کی ویڈیو میں تمام مناظر دیکھے جاسکتے ہیں۔ سکیورٹی فورسز نے نماز کے دوران مسلمانوں سے کہا کہ وہ اپنی دستاویزات پیش کریں۔
ریاستی ڈوما کے نائب الیگزینڈر خنشتین نے ماسکو کے علاقے کی مسجد میں پیش آنے والے اس واقعہ سے متعلق کہا کہ نیشنل گارڈ اور اس کے دیگر ڈویژنوں کی طرح اومون افسران ( انسداد ہنگامہ آرائی فورس) کا مسجد پر دھاوا بولنے سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
قبل ازیں چیچنیا کے سربراہ رمضان قادروف نے کوٹلنیکی میں عبادت گاہوں پر سیکیورٹی فورسز کے چھاپے کو اشتعال انگیزی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس طرح کے اقدامات ڈاکوؤں کے چھاپے کی طرح ہیں اور کم از کم سرکاری سرزنش کے مستحق ہیں۔
Comments are closed on this story.