Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
20 Jumada Al-Awwal 1446  

خواجہ سراؤں سے متعلق وفاقی شرعی عدالت کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج

وفاقی شرعی عدالت نے صنفی شناخت اور وراثت کے حق سے متعلق دفعات کو اسلامی قانون سے متصادم قرار دیا تھا۔
شائع 16 جولائ 2023 03:28pm
فائل فوٹو
فائل فوٹو

ٹرانس جینڈر کمیونٹی اور سول سوسائٹی نے خواجہ سراؤں سے متعلق ”ٹرانس جینڈر ایکٹ 2018“ پر وفاقی شرعی عدالت کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا، درخواست میں سپریم کورٹ سے وفاعی شرعی عدالت کا فیصلہ کالعدم قراردینے کی استدعا کی گئی ہے۔

ٹرانس جینڈر رائٹس کے ڈائریکٹر نایاب علی اور صارم عمران کی جانب سے سپریم کورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ وفاقی شرعی عدالت نے پوری کمیونٹی کو شناخت کے حقوق سے انکار کیا، سپریم کورٹ وفاعی شرعی عدالت کے فیصلے کو کالعدم قرار دے۔

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ قانون سازی کمیونٹی کے اتفاق رائے کی نمائندگی کرتی ہے، اور قانون منتخب نمائندوں کے ذریعے نافذ کیا گیا تھا۔

درخواست میں مزید کہا گیا کہ وفاقی شرعی عدالت نے اپنے داٸرہ اختیارسے تجاوز کیا ہے۔

خیال رہے کہ فیڈرل شریعت کورٹ نے خواجہ سراؤں کے حقوق کے تحفظ کیلٸے بنائے گئے قانون کوکالعدم قرار دیا تھا۔

شرعی عدالت نے قانون کی کچھ دفعات کو اسلامی احکام کے خلاف قرار دیا تھا۔

وفاقی شرعی عدالت نے صنفی شناخت اور وراثت کے حق سے متعلق دفعات کو اسلامی قانون سے متصادم قرار دیا تھا۔

Federal Shariat Court

Transgender Act

SUPREME COURT OF PAKISTAN (SCP)

Transgender Community