سندھ میں آئندہ اپوزیشن لیڈر کا فیصلہ اسپیکر کے ہاتھ میں آگیا
اسپیکر سندھ اسمبلی ایوان کے نئے قائدِ حزب اختلاف کا فیصلہ کل کریں گے، لیکن ان کے پاس کیا آپشنز ہیں، پی ٹی آئی کے پاس کونسا راستہ ہے اور ایم کیو ایم کیلئے کیا مشکل ہو سکتی ہے؟
نگران حکومت کے قیام کیلئے سندھ میں نئے اپوزیشن لیڈر کے لیے بھاگ دوڑ تیز ہوگئی ہے۔
سندھ اسمبلی میں پی ٹی آئی اراکین کی غیر حاضری اور موجودہ قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ کی غیر موجودگی کے باعث اپوزیشن لیڈر کیلئے سیاسی جوڑ توڑ تیزی سے جاری ہے۔
گزشتہ اجلاس میں اسپیکر آغا سراج درانی نے ایم کیو ایم کے خواجہ اظہار کو قائد حزب اختلاف بنانے کی پیشکش کی تو ایم کیو ایم نے رعنا انصار کو اپوزیشن لیڈر بنانے کی درخواست اسمبلی میں جمع کرادی۔
لیکن، ایم کیو ایم کے لیے اپوزیشن لیڈر لانا آسان نہیں۔
اسمبلی میں اس وقت ایم کیو ایم کی اکیس اور جی ڈی اے کی چودہ نشستیں ہیں، جبکہ پی ٹی آئی کے ارکین نے اب تک استعفے نہیں دیے۔
کل ہونے والے اجلاس میں ووٹنگ کی صورت میں پی ٹی آئی کی نشستیں بھی گنی جائیں گی، لہٰذا ایم کیو ایم کو جی ڈی اے کی حمایت لازمی درکار ہے۔
دوسری جانب جی ڈی اے نے ایم کیو ایم کے امیدوار کو ووٹ دینے سے انکار کردیا ہے، جی ڈی اے کا مطالبہ ہے کہ سینیٹ میں بھی ایم کیو ایم کی حمایت کی تھی، لہٰذا اب سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کی نسشت جی ڈی اے کو دی جائے۔
آئینی ماہرین کا کہنا کہ کہ سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کیلئے پینتیس ووٹوں کی ضرورت ہے، جو تعداد ایم کیو ایم کے پاس نہیں اور جی ڈی اے کی حمایت کے بغیر ممکن نہیں۔
اس صورتحال میں اسپیکر سندھ اسیمبلی کل کیا کردار ادا کرتے ہیں؟ یہ دیکھنا اہم ہوگا۔
Comments are closed on this story.