Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

فیکٹ چیک: کیا جرمنی نے شان مصالحوں پر پابندی لگائی

صرف چند مصنوعات کو مقامی ڈیلر نے واپس منگوایا، صحافی حامد میر نے بھی غلط ٹوئٹ کردی
شائع 16 جولائ 2023 11:24am
علامتی تصویر
علامتی تصویر

اتوار کی صبح سوشل میڈیا پر وائرل ایک پوسٹ نے جرمنی میں مقیم پاکستانیوں کو پریشانی میں مبتلا کردیا، ان کی صبح کا آغاز اس خبر کے ساتھ ہوا کہ دیسی کھانوں کے مصالحے بنانے والی مشہور کمپنی ”شان“ کی مصنوعات پر جرمنی میں پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

سوشل میڈیا پر وائرل اس خبر کے حوالے سے ایک ٹوئٹر صارف ڈاکٹر محمد کامران (@DrMKamran81) کی ایک ٹوئٹ میں آئیڈیل فوڈ ٹریڈرز کا ایک خط دکھایا گیا جس میں شان کے متعدد مصالحوں کی فہرست تھی۔

اس فہرست کے ساتھ لکھے گئے ان کے کیپشن نے لوگوں کی تشویش میں مزید اضافہ کردیا، جس میں انہوں نے لکھا کہ ’جرمنی میں شان کی مصنوعات پر پابندی لگا دی گئی ہے، کیونکہ ان میں ایتھیلین آکسائیڈ ملا ہے۔‘

’ایتھیلین آکسائیڈ ایک جراثیم کش دوا ہے جو بیکٹیریا، وائرس اور فنگس سے لڑنے کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ یہ جینیاتی مواد کو تبدیل کر سکتی ہے، کینسر کا سبب بن سکتی ہے اور یورپ میں خوراک میں اس کی شمولیت پر پابندی ہے‘۔

یہ پوسٹ خوب وائرل ہوئی اور اسے پاکستان کے معروف صحافی حامد میر نے بھی ری ٹوئٹ کیا۔

تاہم، مصنوعات پر پابندی کا یہ دعویٰ غلط ہے اور ایسا لگتا ہے کہ خط کے جرمن زبان میں ہونے کی وجہ سے کچھ کنفیوژن پیدا ہوگئی ہے۔

خط میں پابندی کا کوئی ذکر نہیں ہے اور نہ ہی اس دعوے میں کوئی وزن ہے، کیونکہ یہ ایک نجی تجارتی گروپ کی جانب سے جاری کیا گیا ہے نہ کہ کسی سرکاری اتھارٹی کی طرف سے۔

دوم، مصالحوں کی فہرست کے نیچے درج ایک جملہ بتاتا ہے کہ اشیاء کو نظر ثانی کے لیے نمایاں کیا جا رہا ہے، پابندی کے لیے نہیں۔

خط میں کہا گیا ہے کہ ’یہ مصنوعات فروخت نہیں کی جا سکتیں کیونکہ یہ آپ کی صحت کو خراب کر سکتی ہیں۔ ان مصنوعات کو فوری طور پر واپس لے لیں اور یقینی بنائیں کہ یہ ہمیں واپس کر دی جائیں۔

خط میں کسی جراثیم کش یا دوسرے زہریلے مادے کا ذکر نہیں کیا گیا۔

بہت سے لوگوں نے ٹوئٹ کے جواب میں یہ بھی کہا کہ اس خط میں صرف ایک بیچ کی واپسی کی نشاندہی کی گئی ہے، جو تجارتی سرگرمیوں میں معمول کا عمل ہے۔

Germany

Shan Foods

Shan Masala

Banned in Europe