Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

امریکا کے ساتھ تعلقات بحال کرنے میں 15 ماہ تک دن رات ایک کیا، وزیراعظم

ماضی میں آئی ایم ایف معاہدے کی خلاف ورزیوں سے مشکلات ہوئیں، شہباز شریف
اپ ڈیٹ 15 جولائ 2023 08:18pm
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اسکرین گریب
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اسکرین گریب

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ماضی میں معاہدے کی خلاف ورزیوں سے بڑی مشکلات پیدا ہوئیں، ماضی میں امریکا کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کو کاری ضرب لگائی گئی، ان تعلقات کو بحال کرنے میں 15 ماہ تک دن رات ایک کیا گیا،امریکا بھی آج پاکستان کی خوشحالی اور ترقی کا خواہاں ہے۔

لاہور میں چیمبر آف کامرس اور کاروباری شخصیات سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ ہوجانا خوش آئند ہے، اللہ کا کرم ہے آئی ایم ایف کے ساتھ پروگرام منظور ہوگیا، آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ مشترکہ کاوش کا نتیجہ ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ کل رات آئی ایم ایف کی ایم ڈی کو کال کر کے شکریہ ادا کیا، کرسٹالینا نے کہا کہ بورڈ میں یہ بات اٹھائی گئی کہ پاکستان نے آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل نہیں کیا تو کیا اب گارنٹی ہے کہ ایسا ہوگا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ماضی میں امریکا کے ساتھ ہمارے تعلقات کو کاری ضرب لگائی گئی، 15 ماہ میں امریکا کے ساتھ تعلقات کو استوار کرنے میں دن رات ایک کیا، امریکا بھی آج پاکستان کی خوشحالی اور ترقی کا خواہاں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ذاتی مفادات کی خاطر قومی مفادات کو قربان کردیا گیا تھا، ماضی میں معاہدے کی خلاف ورزیوں سے بڑی مشکلات پیدا ہوئیں، وزیر خزانہ اسحاق ڈار معیشت کی بہتری کے لیے کوشاں ہیں، ان کی ٹیم کی کاوشوں سے آئی ایم ایف پروگرام پھر بحال ہوا، آئی ایم ایف پروگرام کے باعث ملک دیوالیہ ہونے سے بچا۔

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہمیں 9 ماہ کے لیے بریدنگ اسپیس ملی ہے، 2 ارب ڈالرز سودی عرب اور ایک ارب ڈالرز یو اے ای سے ملے، آئی ایم ایف سے بھی ڈالرز مل چکے ہیں، اگر 5 ارب ڈالرز نہ ہوتے تو ہم دیوالیہ کرچکے ہوتے، آج رات آئی ایم ایف اور پاکستان کی میٹنگ ہوگی۔

شہباز شریف نے کہا کہ تاجروں کے مسائل کا حل حکومت کی اولین ترجیح ہے ، گزشتہ حکومت کے غلط فیصلوں سے عالمی سطح پر ملک کی ساکھ کو نقصان پہنچا، بدقسمتی سے ماضی میں ذاتی مفاد کو قومی مفاد پر ترجیح دی گئی، اتحادی حکومت نے دوست ملکوں کے ساتھ تعلقات کو بحال کیا، چین نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا، آج ہم کہاں کھڑے ہیں، یہ سوچنا ہوگا۔

بجلی کے حوالے سے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کرنا پڑا، بجلی کی قیمتوں میں اضافہ آئی ایم ایف کا بھی مطالبہ ہے، لائن لاسز ہورہے ہیں، بجلی کی چوری کون کرتا ہے، چوروں سے لاتعلقی کا اظہار کرنا ہے، ہمیں قربانی دینا ہوگی۔

انہوں نے مزید کہا کہ کسی نے کل بتایا کہ 14 کروڑ کی گاڑی منگوائی ہے، 7 کروڑ ٹیکس دینا پڑا، میں نے کہا کہ ان لاکھوں غریبوں کا بھی سوچیں جنہیں ماں کی دوا اور بچے کی تعلیم کی فکر ہے، بیوروکریسی کو زیادہ دوش نہیں دیتا، برق رفتاری سے منصوبے لگانے والوں کو اندر کردیا گیا، اشرافیہ، اہل ثروت، اور بیوروکریسی کے لوگوں کا آگے آنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ قوم کو معلوم ہونا چاہیئے کہ ہم کن کن مراحل سے گزرے ہیں، 90 کی دہائی میں ہمارے معاشی اصلاحات پروگرام پر عمل کرکے ہمسایہ ملک نے ترقی کی، ہمیں بنیادی اسٹرکچر میں اصلاحات لانی ہیں، ٹیکس کو بڑھانا ہے اور زراعت کو ترقی دینی ہے۔

وزیراعظم کی تاجروں سے گفتگو پر تحریک انصاف کا ردعمل

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے کہا ہے کہ جب بھی پاکستان کی تباہی کی داستان لکھی جائے گی تو شہباز شریف کا نام سرفہرست ہوگا۔

کٹھ پتلی وزیراعظم شہباز شریف کی تاجروں سے گفتگو پر پاکستان تحریک انصاف نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ملکی معیشت، کاروبار اور تجارت سمیت پورا اقتصادی ڈھانچہ برباد کرنے والا مجرم تاجروں کو کس منہ سے لیکچرز دے رہا ہے، شرم و حیا سے ناواقف، عوامی تائید سے یکسر محروم اور صلاحیت و استعداد سے بالکل عاری مسخرے کا واحد کارنامہ 6 فیصد کی شرح سے ترقی کرتی معیشت کو 0.3 فیصد کی سطح تک گرانا ہے۔

ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ جب بھی تاریخ دان پاکستان کی تباہی کی داستان لکھے گا، اس بہروپیے (شہبازشریف) کا نام سرِفہرست لکھے گا، منی لانڈرنگ میں نام کمانے اور جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے چوری کا پیسہ ٹھکانے لگانے والے فراڈیوں کے ہاتھ میں معیشت قومی نوعیت کا جرم ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ قومی خزانے کو لوٹنے کی لَت میں مبتلا مجرموں کا نیم خواندہ ٹولہ معیشت و اقتصادیات کی الف ب تک سے ناواقف ہے، بجلی کے بنیادی ٹیرف میں 5 روپے کا اضافہ کرکے یہ مسخرہ تاجروں کو بزنسز مسابقتی کاروبار کی تلقین کررہا ہے۔

پی ٹی آئی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اس مجرم کی ناک کے نیچے گاڑیاں بنانے بنانے والے کارخانے بند، تیل کی تجارت کرنے والی کمپنیاں اپنے شیئرز بیچ رہی ہیں، مافیاز کے سہولتکار نے ان 15 ماہ میں درآمدات کا جنازہ نکال کر ملک کو قرضوں کے انبار تلے دفن کیا ہے۔

ترجمان پاکستان تحریک انصاف نے کہا کہ روپے کی قدر کو مٹی میں ملانے، ایندھن اور صنعتی اِن پٹس کو مہنگا ترین کرنے اور درآمدات و برآمدات کا توازن تباہ کرنے والا بے شرم کس منہ سے ایز آف ڈواِنگ بزنس کی بات کرتا ہے، تعلیم اور مہارت کے حامل 12 لاکھ پاکستانیوں کو ملک چھوڑ جانے پر مجبور کرنے والا وحشی کیسے قوم کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی توقع کرتا ہے۔

پی ٹی آئی ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ شدید گرم موسم میں گھنٹوں اندھیرے میں ڈوبے شہر لوڈ شیڈنگ کا خاتمے کا دعویٰ کرنے والے اس جھوٹے شخص کے دعوؤں کی نفی ہیں، ملک کو بدترین سیاسی عدمِ استحکام کی لپیٹ میں دیکر عملاً کاروبار و معیشت کی موت کا سامان کرنے والا قوم کا مجرم ہے، دل و دماغ کی تاریکی سے اندھا شخص ملک بھر میں تحریک انصاف کے لوگوں کے بزنسز بند کروا رہا، لاکھوں پاکستانیوں سے ان کے روزگار چھین رہا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ کشکول میں لیٹ کر اپنی ڈوبتی سیاست کو بچانے اور قوم کے مستقبل کو ڈبونے والے اس مجرم اور حواریوں کا یومِ حساب قریب ہے، مینوفیکچررز، ایکسپورٹرز، چھوٹے بڑے تاجر و صنعتکار، کاشتکار اور تنخواہ دار سب ہی اس منحوس بے چہرہ بندوبست سے نجات کی راہ تک رہے ہیں۔

تحریک انصاف کے ترجمان کا کہنا تھا کہ پچھلے 15 ماہ کی بربادیاں گواہ ہیں کہ شرمناک ریاستی سرپرستی کے باوجود چوروں اور قزاقوں کا یہ کنسورشیم مزید نہیں چلے گا، ریاست سنگین غلطیوں پر اصرار کی بجائے توبہ کرے اور حقیقی مینڈیٹ اور صلاحیت کی حامل منتخب حکومت کے ذریعے معیشت کی بحالی و ترقی کی راہ ہموار کرے۔

اسلام آباد

IMF

Prime Minister

IMF programme

IMF PAKISTAN

PM Shehbaz Sharif

PTI Reaction

IMF Executive Board