Aaj News

اتوار, نومبر 17, 2024  
14 Jumada Al-Awwal 1446  

بھارتی دارالحکومت سے سیلاب کم ہونے لگا، بی جے پی نے دہلی کو ڈبونے کی سازش کی، عام آدمی پارٹی

دہلی حکومت ذمہ داری سے بچ رہی ہے، دوسری ریاستوں پر الزام لگا رہی ہے، بی جے پی کا رد عمل
شائع 15 جولائ 2023 05:30pm
نئی دہلی، ایک موٹر سائیکل سوار لال قلعہ کے قریب سیلابی پانی میں ڈوبی سڑک سے گزر رہا ہے جب جمنا ندی سے پانی شہروں میں داخل ہوگیا - تصویر/ نیوز ایجنسی پی ٹی آئی
نئی دہلی، ایک موٹر سائیکل سوار لال قلعہ کے قریب سیلابی پانی میں ڈوبی سڑک سے گزر رہا ہے جب جمنا ندی سے پانی شہروں میں داخل ہوگیا - تصویر/ نیوز ایجنسی پی ٹی آئی

بھارتی سیاسی جماعت عام آدمی پارٹی (اے اے پی) نے الزام عائد کیا ہے کہ ہریانہ کے ہتھنی کنڈ بیراج سے بھارتی دارالحکومت کی جانب اضافی پانی چھوڑ کر دہلی کو ”ڈوبنے“ کی سازش کی گئی تھی۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دہلی کے آبپاشی اور سیلاب کنٹرول کے وزیر سوربھ بھردواج کا کہنا ہے کہ سیلاب کی صورتحال پیدا کرکے دہلی کو ”ڈوبنے“ کی سازش ہے۔

سوربھ بھردواج نے کہا کہ دہلی کو جان بوجھ کر ڈبویا جا رہا ہے، ہتھنی کنڈ بیراج سے زیادہ پانی صرف دہلی کو بھیجا گیا تھا، سپریم کورٹ سمیت دہلی کے تمام اہم اداروں کی عمارتوں کو ڈوبنے کی بھی سازش کی گئی تھی۔

انہوں نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ بیراج سے زیادہ پانی ہریانہ میں مغربی نہر اور اتر پردیش میں مشرقی نہرکی جانب نہیں چھوڑا جا رہا ہے۔

کابینہ میں ان کے ساتھی نے بھی اس طرح کے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے دہلی کی پی ڈبلیو ڈی وزیر آتشی نے سوال کیا کہ کیا شہر میں سیلاب کی صورتحال سے بچا جا سکتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو اگلے 12 گھنٹوں میں جمنا کے بہہ جانے کے بعد سکون ملے گا کیونکہ پانی کی سطح آہستہ لیکن کم ہو رہی ہے۔

نیوز ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے آتشی نے کہا کہ یمونا ندی کا پانی کم ہو رہا ہے۔ دہلی کے لوگوں کی اگلے 12 گھنٹوں میں کچھ پریشانی کم ہوگی، یہ ایک بڑا سوال ہے کہ ہتھنی کنڈ بیراج کا سارا پانی صرف دہلی کو کیوں چھوڑا گیا؟

مزید کہا کہ اتر پردیش اور ہریانہ جانے والی نہروں میں پانی کا ایک قطرہ بھی نہیں چھوڑا گیا۔ ہریانہ کو اس کا جواب دینا ہوگا، کیا دہلی میں سیلاب کی صورتحال سے بچا جاسکتا ہے؟

عام آدمی پارٹی کے لیڈر سومناتھ بھارتی نے بھی دہلی کے سیلاب کو بی جے پی کی بنائی ہوئی تباہی قرار دیا۔

انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اتر پردیش اور ہریانہ کی مشرقی اور مغربی نہریں پوری طرح خشک ہیں۔ پانی کے بہاؤ کو جان بوجھ کر دہلی کی جانب موڑ دیا گیا ہے۔ دہلی میں سیلاب بی جے پی کی بنائی ہوئی تباہی ہے۔

حکمراں جماعت کا الزامات پر رد عمل

رد عمل میں دہلی میں بی جے پی کے صدر وریندر سچدیوا نے الزام عائد کیا کہ عام آدمی پارٹی حکومت ذمہ داری سے بچ رہی ہے اور شہر میں سیلاب جیسی صورتحال کے لیے دوسری ریاستوں کو مورد الزام ٹھہرا رہی ہے جیسا کہ اس نے کورونا کے دوران کیا تھا۔

اے این آئی سے بات کرتے ہوئے ہریانہ کے وزیر زراعت جے پرکاش دلال نے کہا کہ شہر کے بڑے حصوں کے زیر آب آنے کی بنیادی وجہ میدانوں میں غیر قانونی قبضے اور تعمیرات ہیں۔

پرانے ریلوے پُل پر دریا کا بہاؤ کم ہونے کی وجہ سے جمنا ندی میں پانی سطح کم ہورہی ہے۔ پانی کی سطح 208 نشان کی حد سے نیچے ہونے کے ساتھ یمنا کا پانی شہرمیں آنا بند ہو گیا ہے تاہم کئی علاقے سیلابی پانی کی وجہ سے زیر آب رہے۔

اس دوران دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے عوام سے سیلاب کے پانی میں کھیلنے سے گریز کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ یہ خطرناک ہوسکتا ہے۔

انہوں نے ایک ویڈیو شئیر کی جس میں دہلی کے ایک علاقے شانتی وان میں بچوں کو سیلاب کے پانی میں کھیلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے کیونکہ علاقے میں پانی جمع ہے۔ انہوں نے لکھا کہ میں سب سے گزارش کرتا ہوں کہ اس سے گریز کریں یہ جان لیوا ہو سکتا ہے۔

واضح رہے کہ سیلابی صورتحال نے دہلی کی حکومت کو اسکول، کالج، قبرستان اور واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کو بند کرنے پر مجبور کردیا ہے۔ یمنا کے قریب شمشان گھاٹ بھی ڈوب گئے ہیں۔

New Delhi

BJP