Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

اب کی بار ’بےوفا‘ کے بجائے ’باوفا‘ ۔۔۔ خلیل الرحمان قمر ’بہت باریک‘ کام کرگئے

خلیل الرحمان قمرپر تنقید کی نئی وجہ کیا ہے
شائع 15 جولائ 2023 03:44pm

خیل الرحمان قمر پاکستان انٹرٹینمنٹ انڈسٹری کا ایک معروف نام ضرور ہیں لیکن ان کی مقبولیت کے ترازو کے دونوں پلڑے ڈگمگاتے رہتے ہیں جس کی اہم وجہ ان کے متنازع سمجھے جانے والے مکالمے ہیں۔

پاکستانی ڈرامہ دیکھنے کے شائق ریکارڈ بریکر ’میرے پاس تم ہو‘ کا ڈائیلاگ ’دوٹکے کی عورت‘ یقینناً نہیں بھولے ہوں گے جس نے ایک نئی بحث کو جنم دیا تھا۔ خلیل الرحمان قمر نےاس ڈرامے میں مرد کو مظلوم اور وفادار جبکہ عورت کو لالچی اور خودغرض دکھایا تھا جس پر انہیں شدید تنقید بھی سہنی پڑی، جلتی پر تیل ان کے بیانات ڈالتے رہے۔ وہی منظرنامہ ایک بار پھر تازہ ہورہا ہے لیکن اس بار وجہ عورت کو ’بیوفا‘ کے بجائے ’باوفا‘ دکھانا ہے۔

ذکر ہے عید الفطر پرریلیز کی جانے والی فلم ’تیری میری کہانیاں‘ کا جو پاکستانی فلم انڈسٹری میں ایک نیا تجربہ ہے۔ فلم میں بیک وقت تین کہانیاں ہیں اور فی الوقت باقی دو کا ذکر رہنے دیں اور آجائیں فلم کے آخری حصے میں دکھائی جانے والی کہانی ’ایک سو تئیسواں‘ کی جانب جس میں خلیل الرحمان قمر نے خلاف توقع عورت کو بہت مضبوط اور وفا شعار دکھایا ہے اوراس کے پارٹنر کو وہ منافق جو خوبصورت بیوی کے ہوتے ہوئے اس کی غیر موجودگی میں دوسری عورتوں کے ساتھ مزے اڑاتا ہے۔

بہت سے حلقوں کی جانب سے اس کہانی پر مصنف کوسراہا بھی گیا کہ عورت کا ایسا کردار اور وہ بھی خلیل الرحمان قمر کے قلم سے، لیکن باریک بین ’دیکھنے والے بھی قیامت کی نظررکھتے ہیں‘ کے مصداق سمجھ گئے کہ یہاں خلیل الرحمان قمر ’بہت باریک‘ کام کرگئے ہیں۔

ٹرین کے ڈبے میں فلمائے گئے اس منظرمیں مہوش حیات اور وہاج علی کے ’کُھلے ڈُلے‘ مکالموں میں ایسی ’مہان‘ خوبصورت عورت دکھئی گئی ہے جو اپنے شریک سفرکے یہاں وہاں منہ مارنے کی عادت کو درگزر کرنے کی داستان سناتی ہے لیکن ساتھ ہی سامنے بیٹھے مسافر کو یہ بھی جتلاتی ہے کہ وہ اس کی اپنی زندگی میں آنے والا 123 واں مرد ہے لیکن وہ یہ موقع بھی ضائع کرے گی۔

سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے کیے جانےوالے تنقیدی تبصروں میں وفا شعاری کے اس فرسودہ خیال کو مسترد کرتے ہوئے خلیل الرحمان قمر کو آڑے ہاتھوں لیا گیا۔

تازہ ترین ترین تبصرہ وکیل اور انسانی حقوق کی علمبردارریما عمر کا ہے جنہوں نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ ، ’خوبصورت جمالیات، ٹرین کے سفر کا رومانس، شاعرانہ مکالمہ اور عمدہ پرفارمنس کو خلیل الرحمان قمر کے مسائل زدہ نظریے کو پھیلانے کے لیے استعمال کیا گیا‘۔

ریما عمرنے لکھا کہ ، ’مرد فطری طور پر بے وفا ہوتے ہیں، لیکن حقیقی خواتین کی تعریف وفاداری سے ہوتی ہے (یہاں تک کہ دھوکہ دینے والے ساتھیوں کے لیے بھی)۔‘

ریما نے اگلی ٹویٹ میں لکھا کہ صدف (مہوش حیات) اور اسد (وہاج علی) کے درمیان گفتگو محبت، قربت، رشتوں، شادی کو کسی حساسیت یا باریکی کے ساتھ نہیں جوڑتی۔ اس کے بجائے، ہم صنفی کرداروں، طرز عمل اور توقعات کے انہی پرانے نقصان دہ نظریات کو تقویت دیتے ہوئے دیکھتے ہیں۔

اس ٹویٹ پر تبصرہ کرنے والوں میں سے بیشتر نے ریما کے خیالات سے اتفاق کیا ۔

ایک صارف کی جانب سے ریما کی ٹویٹ مردوں کو ’فطری طور پربےوفا‘ کہنے پراعتراض اٹھاتے ہوئے کہا گیا کہ کیا عظیم نظریات ہیں اور آپ نے اپنے شوہر، بھائی اور باپ کو کیا عظیم خراج تحسین پیش کیا ہے۔ اس پر ریما نے واضح کیا کہ یہ ان کے نہیں خلیل الرحمان قمرکے خیالات ہیں جس پر وہ معترض ہیں۔

خلیل الرحمان کو اپنے متنازع بیانات کی وجہ سے اداکارہ ماہرہ خان سمیت دیگر معروف شخصیات کی جانب سے بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا جاتارہا ہے۔ مارچ 2020 میں ٹیلی ویژن پروگرام میں انسانی حقوق کی کارکن ماروی سرمد کو گالی دینے کے بعد بھی ان کیخلاف مختلف حلقوں سے شدید رد عمل سامنے آیا تھا۔

Mehwish Hayat

Khalil ur Rehman Qamar

Wahaj Ali

Reema Omer

Teri Meri Kahaniyaan