ترک ڈرامہ ارطغرل میں بھی جنگیں کم، ساس، بہو کی سازشیں زیادہ دکھائی گئی، یاسر نواز
معروف ہدایت کار و اداکار یاسر نواز کا کہنا ہے کہ پوری دنیا میں ڈرامے ایک ہی طرز پر بنتے ہیں اور اس کی مثال ’ارطغرل غازی‘ بھی ہے۔
یاسر نواز اور ندا یاسر نے ایک انٹرویو کے دوران بتایا کہ اگرچہ پوری دنیا میں ایک ہی طریقے سے ڈرامے بنائے جاتے ہیں لیکن یہ ڈراما ساز پر ہوتا ہے کہ وہ کہانی کو اچھے اور تخلیقی انداز میں پیش کرے۔
اسی طرح انہوں نے بتایا کہ پوری دنیا میں ٹی وی دیکھنے والے افراد کے لیے ایک ہی طریقے سے ڈرامے بنائے جاتے ہیں اور پاکستان میں بھی ایسا ہی کیا جا رہا ہے۔
یاسر نواز نے مثال دی کہ جیسے پاکستان میں مقبول ہونے والے ترک ڈرامے ارطغرل غازی میں بھی جنگوں سے زیادہ ساس، بہو اور رومانس کو دکھایا گیا ہے۔
اسی بات پر ندا یاسر نے دلیل دی کہ اگر ارطغرل غازی میں صرف جنگیں دکھائی جاتیں تو وہ اتنا مقبول نہیں ہوتا، اس میں رومانس، ساس اور بہو کو دکھانے کی وجہ سے وہ کامیاب ہوا۔
Comments are closed on this story.