سرکاری اسپتالوں میں علاج معالجے کی سہولتوں کو مزید بہتر بنانے کا فیصلہ
پنجاب کابینہ نے سرکاری اسپتالوں میں علاج معالجے کی سہولیات کو مزید بہتر بنانے کا فیصلہ کرلیا۔
نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا 20 واں اجلاس ہوا۔ جس میں صوبائی وزراء، مشیران، چیف سیکرٹری، انسپکٹر جنرل پولیس اور متعلقہ حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں بڑے اسپتالوں میں علاج معالجے اور دیگر سہولتوں کو بہتر بنانے کا بڑا فیصلہ کرلیا گیا۔
پنجاب کابینہ نے صوبے کے 7 بڑے اسپتالوں کی اپ گریڈیشن اور علاج معالجے کی سہولتیں بہتر بنانے کے پروگرام کی منظوری دے دی۔ جس میں میو اسپتال، جناح اسپتال، جنرل اسپتال، ڈینٹل اسپتال، چلڈرن اسپتال لاہور، نشتر اسپتال ملتان اور الائیڈ اسپتال فیصل آباد کی بحالی، تعمیر و مرمت اور ری اسٹرکچرنگ ہوگی۔
کابینہ نے اسپتالوں کی اپ گریڈیشن کے لیے 5 ارب روپے کے فنڈز کے اجراء کی منظوری دے دی۔
کابینہ اجلاس میں بچوں کے علاج معالجے کی سہولتوں کو بھی بہتر بنانے کے لیے احسن اقدام سامنے آیا ہے، پہلے مرحلے میں چلڈرن اسپتال لاہور اور انسٹی ٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ ملتان میں ایمرجنسیز میں علاج معالجے کی سہولتوں کو بہتر بنایا جائے گا۔
اجلاس میں سرکاری ملازمین کے لیے ایک اور بڑا اقدام سامنے آیا ہے، پی کے ایل آئی میں بھی علاج کراسکیں گے۔
کابینہ نے تمام سرکاری ملازمین کے پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ میں علاج معالجے کے لیے ریوالونگ فنڈ کی منظوری دے دی۔
اجلاس میں ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال قصور کا نام تبدیل کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔ کابینہ نے ڈی ایچ کیو اسپتال قصور کا نام تبدیل کر کے بابا بلھے شاہ ؒ اسپتال قصور رکھنے کی منظوری دے دی۔
ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال فیصل آ باد کا نام تبدیل کر کے نصرت فتح علی خان اسپتال فیصل آباد رکھنے کی منظوری دی گئی جبکہ گورنمنٹ سینٹرل ماڈل سکول لوئر مال پر کی اپ گریڈیشن کے لیے گرانٹ ان ایڈ کی منظوری بھی دی گئی۔
واٹر سپلائی اور سینی ٹیشن کا کام متعلقہ لوکل گورنمنٹس سے واپس لے کر پنجاب رورل میونسپل سروسز کمپنی کے سپرد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ کابینہ نے واٹر سپلائی اور سینی ٹیشن کا کام پنجاب رورل میونسپل سروسز کمپنی کے سپرد کرنے کی منظوری دے دی۔
کابینہ نے پنجاب ایگریکلچر اینڈ میٹ کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کو ڈی نوٹیفائی کرنے کی بھی منظوری دے دی۔
Comments are closed on this story.