سرکاری افسران کو اکسانے کا کیس: فواد چوہدری کو دستاویزات مہیا کرنے کی ہدایت
اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے فواد چوہدری کے خلاف سرکاری افسران کو اکسانے کے کیس میں پراسیکیوٹر کو آئندہ سماعت تک سابق وفاقی وزیر کو دستاویزات مہیا کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے سماعت 21 جولائی تک ملتوی کردی۔
ایڈیشنل سیشن جج طاہرعباس سِپرا کی عدالت میں آج سرکاری افسران کو اکسانے کے کیس میں فواد چوہدری پیش نہ ہوہے جبکہ ان کے وکیل فیصل چوہدری نے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی۔
وکیل فیصل چوہدری نے عدالت کو بتایا کہ والدہ کی طبیعت ناساز ہونے پر فواد چوہدری لاہور میں موجود ہیں، آپ فواد چوہدری سے چھوٹے ہیں یا بڑے۔
جج طاہر عباس سِپرا کے استفسار پر فیصل چوہدری نے جواب دیا کہ عمر میں چھوٹا ہوں لیکن وزن میں بڑا ہوں۔
جواب میں جج طاہرعباس سِپرا نے کہا کہ چھوٹوں سے محبت زیادہ ہوتی ہے، آپ والدہ کو چھوڑ کر یہاں موجود ہیں، چوہدریوں کو اپنی باتیں کی خود سمجھ نہیں۔
سماعت کے دوران وکیل ملزم نے یو ایس بی مہیا کرنے کا تقاضہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہمارا حق ہے۔
پراسیکیوٹر ذاتی مصروفیات کے باعث عدالت پیش نہیں ہوئے۔
عدالت نے پراسیکیوٹر کو آئندہ سماعت تک فواد چوہدری کو دستاویزات مہیا کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے سماعت 21 جولائی تک ملتوی کردی۔
Comments are closed on this story.