Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

پیر صاحب نے سیلاب متاثرین کے حوالے سے بولنے سے منع کیا ہے، ڈی سی سانگھڑ کی منطق

حکومت میں ہوتی تو سارے ڈپٹی کمشنر کو ٹانگ دیتی، چیئرپرسن قائمہ کمیٹی
شائع 14 جولائ 2023 05:12pm
فائل فوٹو
فائل فوٹو

چیئرپرسن قائمہ کمیٹی سائرہ بانو نے انکشاف کیا کہ سیلاب متاثرین کی امداد کے حوالے سے ڈپٹی کمشنر سانگھڑ سے سوال کیا تو اس کا کہنا تھا پیر صاحب نے بولنے سے منع کیا ہے۔

سائرہ بانوکی زیرصدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی تخفیف غربت کا اجلاس ہوا، جس میں سندھ اور پنجاب میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں نقصانات کے تخمینے پر بات چیت ہوئی۔

سندھ اور پنجاب میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں نقصانات کے تخمینے کے حوالے سے این ڈی ایم اے اور پی ڈی ایم اے حکام نے کمیٹی کو بریفنگ دی، اور بتایا کہ 25.3 ارب روپے پی ڈی ایم اے،3.71 براہ راست فنانس ڈویژن نے دیئے، متاثرہ علاقوں میں سامان ڈپٹی کمشنر اور مقامی انتظامیہ کے ذریعے تقسیم کیا گیا۔

چیئرپرسن کمیٹی سائربانو نے سوال کیا کہ ان تمام رقوم کا آڈٹ کون کرتا ہے۔ جس پر ڈی جی پی ڈی ایم اے نے بتایا کہ تمام محکموں کا الگ آڈٹ کیا جا چکا ہے۔

چیئرپرسن کمیٹی نے کہا کہ سانگھڑ میں 25/20 گاؤں تک آپ کو کہیں نظر نہ آئے، اس حوالے سے ڈی سی سانگھڑ سے سوال کیا تو جواب ملا پیر نے بولنے سے منع کیا ہے، جب کہ ایک اینکر نے بتایا کہ آصف زرداری نے کہا میر پورخاص میں 3 وقت کھانا رکنا نہیں چاہئے، اس کے باوجود میر پورخاص میں بھی کچھ نہیں کیا گیا۔

سائرہ بانو نے کہا کہ حکومت میں ہوتی تو سارے ڈپٹی کمشنر کو ٹانگ دیتی، سندھ کے تمام ڈپٹی کمشنر ریلیف کے فنڈز اور راشن کھا پی گئے۔

اجلاس میں رکن کمیٹی شگفتہ جمانی نے سیلاب ریلیف میں آنے والا راشن مارکیٹ میں بیچے جانے کا انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ نوشہرو فیروز اور سانگھڑ کے ڈی سی بھاگ گئے ہیں، ڈپٹی کمشنرز نے ریلیف کا راشن مارکیٹ میں لا کر فروخت کیا۔

Pakistan Floods

flood situation

flood 2023

Flood affected family