Aaj News

بدھ, دسمبر 18, 2024  
15 Jumada Al-Akhirah 1446  

پولیس اور سیاسی مخالفین گرفتاریاں کراکے ملبہ اداروں پر ڈال رہے ہیں، شیخ رشید

پاکستان کی عظیم فوج کے ساتھ کھڑے ہیں، لیکن ظلم کی ایک حد ہوتی ہے، سابق وزیرداخلہ
شائع 14 جولائ 2023 04:49pm

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ پاکستان کی عظیم فوج کے ساتھ کھڑے ہیں، لیکن ظلم کی ایک حد ہوتی ہے، چند ہفتوں کی بات ہے، ظلم کی رات ختم ہونے جارہی ہے، سب کو قانون کے شکنجے میں لاؤں گا۔

اپنے ویڈیو بیان میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ خدا کو حاضر ناظر جان کر ویڈیو بیان جاری کررہا ہوں، ظلم کی انتہا کردی گئی ہے، ہمارے بچوں کو اٹھایا جارہا ہے، دوستوں اور ان کےخاندان کو بے گناہ تنگ کیا جا رہا ہے، میرے 23 دوست اور بچے اٹھائے گئے ہیں، عدالتوں میں کہا جارہا ہے کہ انہیں ہم نے نہیں اٹھایا، جب کہ میں تو پاکستان میں ہی نہیں تھا۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ پولیس سوچی سمجھی سازش کے تحت ظلم، بربریت، فسطائیت اور دہشت گردی پھیلا رہی ہے، وہ سیاستدان جن کی کوئی حیثیت نہیں اور وہ قوم کو منہ نہیں دیکھا سکتے وہ بھی سازش میں شامل ہیں، اور ایک جھوٹا پروپیگنڈا کیا جارہا ہے کہ اوپر سے حکم ہے۔

سابق وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ ہم ساری زندگی اداروں کے ساتھ کھڑے رہے ہیں، پاکستان کی عظیم فوج کے ساتھ کھڑے رہے ہیں، لیکن ظلم کی ایک حد ہوتی ہے، پولیس نے تھانوں کو عقوبت خانہ بنا دیا ہے، پولیس اسٹیشنزمیں رشوت خوری گرم ہے، یہ سب کام مقامی سیاسی لوگ اور پولیس کررہی ہے، لیکن ملبہ اداروں پر ڈالا جارہا ہے۔

شیخ رشید نے کہا کہ اداروں سے درخواست کروں گا کہ نفرت کا ماحول بنایا جارہا ہے، جس کے نتائج برے نکل سکتے ہیں، ہمارے پاس تمام ویڈیوز موجود ہیں، ہمارے گھروں کو توڑا گیا، لوگوں کو اٹھایا گیا، ہماری نقدی اٹھائی گئی، سب لے جاؤ لیکن یاد رکھو میں ان تمام لوگوں کو شکنجے میں لاؤں گا، نفرت آگ کی طرح پھیل رہی ہے ہمیں نفرت کو ختم کرنا ہے، آگ کی چنگاری کسی جگہ سے بھی شعلہ بن جائے گی، اور ملک کسی نئی آفت کا شکار ہوسکتا ہے۔

سابق وزیر کا کہنا تھا کہ، اللہ نے ہمت دی تو میرے پاس تمام آڈیو و ویڈیوز ثبوت موجود ہیں، چند ہفتوں کی بات ہے، ظلم کی رات ختم ہونے جارہی ہے، یہ ظالم شکست کھائیں گے، انہیں ثبوت کے ساتھ قانون کے کٹہرے میں کھڑا کروں گا، فتح حکم و سچ کی ہوگی۔

Sheikh Rasheed

Sheikh Rasheed Ahmed