امریکا میں پاکستانی سفارتخانے کی ملکیت تاریخی عمارت فروخت کردی گئی
وفاقی حکومت کی ہدایات پر پاکستانی سفارت خانہ واشنگٹن ڈی سی نے آر اسٹریٹ پر واقع سفارت خانے کی پرانی عمارت کو فروخت کرنے کا عمل مکمل کرلیا۔
اس حوالے سے لنکن لائبریری، والڈورف آسٹوریا ہوٹل واشنگٹن میں ایک تقریب منعقد ہوئی جس میں خاتون کانگریس رکن جیسمین کروکٹ، کانگریس کے رکن گریگوری میکس اور سابق رکن ایڈی برنیس جانسن نے شرکت کی۔
یہ جائیداد ایک پاکستانی نژاد امریکی عبدالحفیظ خان نے خریدی جس نے 7.1 ملین ڈالر کی سب سے زیادہ بولی کی پیشکش کی تھی اور اسے وفاقی کابینہ کی جانب سے منظور کر لیا گیا تھا۔
کانگریس کی سابق خاتون رکن ایڈی برنیس نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے عبدالحفیظ خان کو تاریخی عمارت خریدنے پر مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے حفیظ خان کی کامیابیوں پر روشنی ڈالی اور ان کی مستقبل کی کامیابیوں کے حوالے سے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
عبدالحفیظ خان نے اپنے ریمارکس میں وزیر اعظم شہباز شریف اور وفاقی کابینہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی نژاد امریکی شہری ہونے کے ناطے ان کے لیے ایک ایسی عمارت کا مالک ہونا فخر کی بات ہے جس نے کئی دہائیاں پاکستانی کمیونٹی کی خدمت کی۔
وفاقی کابینہ کا گزشتہ برس ہونے والے اجلاس میں کہنا تھا کہ یہ عمارت گزشتہ دو دہائیوں سے زیر استعمال نہیں تھی اور امریکی حکام کی جانب سے اس کی سفارتی حیثیت کو واپس لئے جانے کے بعد ٹیکسز کی مد میں کثیر اخراجات آ رہے تھے۔
مذکورہ عمارت کی دیکھ بھال اور اس پر اٹھنے والے دیگر اخراجات ٹیکس دہندگان کو اٹھانے تھے جسے مدنظر رکھتے ہوئے اس عمارت کو فروخت کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
تقریب میں پاکستانی سفیر مسعود خان نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ کابینہ کے فیصلے کے مطابق جائیداد کی فروخت اور منتقلی کردی گئی ہے، البتہ کوئی اور جائیداد فروخت نہیں کی جارہی۔
Comments are closed on this story.