بھارتی آبی جارحیت: گنڈا سنگھ والا کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب
بھارت کی جانب سے پانی چھوڑے جانے کے بعد سے اب تک درجنوں دیہات زیر آب آچکے ہیں جب کہ گنڈا سنگھ والا کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔
بھارت کی جانب سے پاکستانی دریاؤں میں پانی چھوڑنے کا سلسلہ جاری ہے، اور سیلابی ریلے سے درجنوں دیہات زیر آب آگئے لوگ اپنی مدد آپ کے تحت محفوظ جگہ منتقل ہورہے ہیں۔
دوسری جانب گنڈا سنگھ والا کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے، قصور میں بھی سیلابی ریلے سے درجنوں دیہات زیر آب آگئے ہیں، اور لوگ محفوظ علاقوں کا رخ کررہے ہیں، تاہم کچھ لوگ سیلابی میں پھنسے ہوئے ہیں، جنہیں ریسکیو کرنے کیلئے وزیر اطلاعات و بلدیات عامر میر نے خصوصی آپریشن شروع کروادیا ہے۔
صوبائی وزیر کی جانب سے 12 ٹرک گنڈا سنگھ پہنچا دیئے گئے ہیں، اور مزید گاڑیاں امدادی کارروائیوں میں حصہ لینے کیلئے روانہ کی جارہی ہیں۔
لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی اور میونسپل کارپوریشن لاہور کی مزید گاڑیاں بھی ریسکیو کے عمل میں حصہ ڈالنے کیلئے روانہ کی جارہی ہیں، وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر وزیر ہاؤسنگ و اربن ڈویلپمنٹ سید اظفر علی ناصر نے بھی قصور میں گنڈا سنگھ کے سیلاب زدہ دیہات کا دورہ کیا اور ریسکیو آپریشن کی نگرانی کی۔
وزیر بلدیات عامر میر کا کہنا ہے کہ سیلاب سے نمٹنے کیلئے ضلع قصور میں گیارہ ریلیف کیمپس قائم کئے گئے ہیں اور دو سو پچاس سے زائد اہلکار آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں۔
جھنگ میں بھی دریائے چناب میں سیلابی پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہونے سے اطراف کے دیہات اور آبادی متاثر ہوگئی۔ جب کہ چنیوٹ کے دریائے چناب میں کسانوں کی زرعی زمینوں میں سیلابی پانی داخل ہونے سے فصلیں متاثر ہوئی ہیں۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے۔
دریائے راوی میں پانی کے بہاؤ میں کمی نے رہائشیوں کی پریشانی کم کردی ہے، انتظامیہ کے مطابق دریائے راوی میں پانی کا بہاؤ کم ہوکر اب اٹھارہ ہزار کیوسک رہ گیا ہے۔ تاہم دریائے چناب میں اس وقت 41 ہزار 400 کیوسک پانی کا ریلا گزر رہا ہے، وہاڑی میں دریائے ستلج پر پانی کا بہاؤ نو ہزار کیوسک ہے۔ ضلع میں سیلاب کی صورت میں تیرہ فلڈ ریلیف کیمپ قائم کردیئے ہیں۔
وہاڑی میں بھی ضلعی انتظامیہ متحرک ہے، ڈپٹی کمشنر نے ہیڈ اسلام ، ریلیف کیمپوں اور حفاظتی بندوں کا معائنہ کیا، جب کہ محکمہ انہار نے ڈپٹی کمشنر کو بریچنگ پوائنٹ پر بریفنگ دی۔
کمشنر لاہور محمد علی رندھاوا کا کہنا ہے کہ حکومت پنجاب کی ہدایت پر 9 جولائی کو فلڈ ریلیف و ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا، دریائے ستلج میں سیلاب سے کل 15 گاوں متاثر ہوئے، اور 11ہزار افراد کو باحفاظت منتقل کردیا گیا ہے۔
کمشنر لاہور نے کہا کہ 11 ریلیف کیمپس قائم کیے گئے ہیں، کیمپس میں مقیم افراد کو پکا ہوا کھانا اور صاف پانی دستیاب ہے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے عمران قریشی نے کہا کہ سیلابی پانی میں ڈوب کر کسی کی موت نہیں ہوئی،11 سو سے زائد عملہ تعینات ہے، باقی آبادی کو بھی منتقل کیا جارہا ہے۔
Comments are closed on this story.