گلگت بلتستان کے نومنتخب وزیراعلی گلبرخان مردان پولیس کو مطلوب
تحریک انصاف کے فارورڈ بلاک سے تعلق رکھنے والے گلبرخان بلا مقابلہ گلگت بلتستان کے قائد ایوان منتخب ہوئے ہیں، اور وہ مردان پولیس کو بھی مطلوب ہیں۔
گلگت بلتستان کے نو منتخب وزیر اعلی گلبر خان کے مردان پولیس کو مطلوب ہونے کا انکشاف ہوا ہے، اور پولیس حکام کا کہنا ہے کہ گلبرخان کے خلاف جعلی چیکس کی ایف آئی آرتھانہ پارہوتی میں درج ہے۔
مردان پولیس حکام نے بتایا کہ گلبر خان کے خلاف 9 فروی 2015 کو ایف آئی آر درج کی گئی تھی، اور یہ ایف آئی آر سینیٹر فیصل سلیم الرحمان نے درج کرائی تھی۔
پولیس حکام نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اس مقدمے میں جوڈیشل مجسٹریٹ نے گلبرخان کی وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے تھے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ گلبرخان اورسائل فیصل سلیم الرحمان کے درمیان رقم کا تنازع تھا، ملزم گلبرخان نے سائل فیصل سلیم الرحمان کو 12، 12 لاکھ روپے کے 2 چیکس دیے تھے، لیکن سائل دونوں چیکس تیسری مرتبہ بھی متعلقہ بینک سے کیش نہ کراسکے، جس پر ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرایا گیا تھا، اور اور ملزم کی گرفتاری کیلئے کئی چھاپے بھی مارے گئے ہیں۔
گلبر خان وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان منتخب
واضح رہے کہ گلبر خان آج ہی وزیراعلیٰ گلگت بلتسان منتخب ہوئے ہیں، انہیں پاکستان پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن اور جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی- ف) کی حمایت حاصل تھی۔
حاجی گلبر کے مد مقابل امیدواروں نے وزیر اعلیٰ کے لیے ہونے والے انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کیا، بائیکاٹ کرنے میں ہم خیال گروپ کے ساتھ اتحادی جماعتیں مجلس وحدت المسلمین اور اسلامی تحریک بھی شامل ہے۔
بلا مقابلہ منتخب ہونے والے حاجی گلبر خان کا تعلق گلگت بلتستان کے ضلع دیامر ہے اور وہ اس سے قبل وزیر صحت کے فرائز انجام دے چکے ہیں۔
Comments are closed on this story.