Aaj News

ہفتہ, نومبر 02, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

خواتین ورلڈ کپ کی کھلاڑیوں نے ماحولیاتی تبدیلیوں پرسب سے بڑی مہم شروع کردی

ڈنمارک کی کھلاڑی صوفی جنگے پیڈرسن کی قیادت میں فٹبال ورلڈ کپ کی 44 خواتین کھلاڑیوں نے ٹورنامنٹ کے لئے آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ سے آنے اور جانے والی پروازوں پر ماحولیاتی اقدامات کرنے کا بیڑہ اٹھا لیا۔
شائع 13 جولائ 2023 12:08pm
تصویر: ایس وی جی نیوز
تصویر: ایس وی جی نیوز

یہ مہم فٹ بال کی تاریخ کا سب سے بڑا ماحولیاتی ایکشن ہے ، جس میں کینیڈا کی جیسی فلیمنگ اور اٹلی کی ایلینا لیناری بھی اہم کردار ادا کررہی ہیں ۔ مہم کو کامن گول اور فٹ بال فار فیوچر کی حمایت حاصل ہے۔

صوفی پیڈرسن کا کہنا ہے کہ اس مہم کا مقصد ایک بڑے ماحولیاتی مسئلے کا حل تلاش کرنا ہے۔ کھلاڑی آب و ہوا کو دھویں سے پاک کرنے کے لئےرقم عطیہ کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ، ’میں اس بات کو یقینی بنانا چاہتی ہوں میرے ورلڈ کپ کے تجربے میں ایک مثبت ماحولیاتی تبدیلی ہو۔ آب و ہوا کی تبدیلی انسانیت کو درپیش سب سے بڑا مسئلہ ہے، اور میں اس حل کا حصہ بننا چاہتی ہوں‘۔

کنیڈا سے تعلق رکھنے والی کھلاڑی فلیمنگ نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ اس اقدام سے شائقین فٹ بال، خاص طور پر نوجوان شائیقین کو بھی ماحولیاتی اہمیت کا احساس ہوگا۔

مہم کے آغاز کے لیے آب وہوا محفوظ بنانے کیلئے برطانوی غیر منافع بخش تنظیم ’فٹ بال فارفیوچر‘ نے سہولیات فراہم کی ہیں۔ اس مہم کے لیے کھلاڑی رقم ورلڈ وائڈ فنڈ فار نیچر (ڈبلیو ڈبلیو ایف) کوعطیہ کری گی۔

ماحولیاتی تبدیلی کے لئے کھلاڑی اپنے اقدام کے ذریعے تین منصوبوں کی حمایت کریں گے جس میں ڈبلیو ڈبلیو ایف کا کوالا پروجیکٹ، ڈبلیو ڈبلیو ایف کا ساحلی منصوبہ اور یوگنڈا میں درخت لگانے کا منصوبہ شامل ہے۔

پیڈرسن نے اس خیال کو ساتھی کھلاڑیوں کے سامنے پیش کیا اور ان کی حمایت حاصل کرنے کے بعد اسے کامن گول اور فٹ بال فار فیوچر میں لے گئیں تاکہ اس خیال کو مزید آسان بنانے میں مدد مل سکے، جس کا مقصد ایک بڑے ماحولیاتی مسئلے کا حل تلاش کرنا ہے۔

خواتین کھلاڑیوں کا کہنا ہے کہ ایک ’چھوٹی سی‘ مدد سیارے کے لئے بہت اہم ہوسکتی ہے. ہم سب مل کر دنیا کو بدل سکتے ہیں۔

FootBall

Women

climate

environment