Aaj News

اتوار, نومبر 24, 2024  
21 Jumada Al-Awwal 1446  

ہماری حکومت 14 اگست کو ختم ہو جائے گی، وزیراعظم

9 مئی کے واقعات پر قانون کی حرکت پر اسرائیل کے پیٹ میں کیوں درد ہے، شہباز شریف
اپ ڈیٹ 12 جولائ 2023 06:34pm
وزیراعظم شہباز شریف۔ فوٹو — اسکرین گریب
وزیراعظم شہباز شریف۔ فوٹو — اسکرین گریب

وزیراعظم شہباز شریف نے اپنی حکومت کے خاتمے کیلئے 14 اگست کی تاریخ دے دی ہے اور کہا ہے کہ اس کے بعد انتخابات تاریخ کا اعلان الیکشن کمیشن کرے گا۔

شہباز شریف نے یہ بھی کہا کہ اگر عوام نے کسی اور جماعت کو ووٹ دیا تو ہم اسے تسلیم کریں گے۔

شہباز شریف نے بدھ کو اسلام آباد میں تین تقریبات سے خطاب کیا۔ انہوں نے 9 مئی کے واقعات کے بعد ہونے والے کریک ڈاؤن کیخلاف اسرائیل کی جانب سے دیئے گئے حالیہ بیان کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور پی ٹی آئی کے حوالے سے سوالات اٹھائے۔

اسلام آباد میں شاہین چوک فلائی اوور کے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا تھا کہ ایک اور عوامی فلاح کے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے آئے ہیں، بارہ کہو فلائی اوور سنگ میل منصوبہ ہے، جس کی تکمیل کی پیشگی مبارکباد دیتا ہوں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ لاکھوں حاجیوں کی دعاؤں سے اللہ نے آئی ایم ایف کےامتحان سے نکالا، آج آئی ایم ایف بورڈ میٹنگ میں منظوری ہوجائے گی، پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہوگا، آئی ایم ایف پروگرام ہمارے لیے کوئی حلوہ یا کھیر نہیں ہے، ہم نے مجبورا اس پروگرام کو لیا۔

شہبازشریف نے کہا کہ ماضی کی حکومت نے سیاست بچانے کے لیے گھمبیر حرکت کی اور پاکستان کی معیشت کی چولیں ہلادیں، ہم نے سیاست کو داؤ پر لگایا اور ریاست کو بچایا، یہ فرق ہے نوازشریف اور پی ٹی آئی کے پردھان میں، ہماری خلوص نیت کی بدولت ریاست پاکستان بچ گئی ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جو پروگرام بنا ہے اس کو سادہ الفاظ میں معیشت کی بحالی کا پروگرام کہتا ہوں، حکومت، ادارے، اور افواج پاکستان اس پروگرام میں شریک ہیں، اللہ نے چاہا تو اس پروگرام کی بدولت پاکستان اپنے پاؤں پر کھڑا ہوجائے گا، اس میں زراعت، معدنیات، ٹیکسٹائل ایکسپورٹ اور آئی ٹی کو فروغ دینا ہے، پاکستان قرضوں کے پہاڑ سے نکل آئے گا اور عالمی افق پر مضبوط اور طاقتور ملک بن کر نکلے گا، اس پروگرام کے ذریعے پاکستان اپنی منزل پر رواں دواں ہوگا۔

شہبازشریف نے کہا کہ پی ٹی آئی چیئرمین کی ملک دشمنی کی مثالیں سامنے ہیں، دو وزرائے خزانہ کو کس نے کہا تھا کہ خط جاری نہیں کرنے تاکہ آئی ایم ایف کا پروگرام فیل ہوجائے، یہ کس نے کہا تھا کہ پاکستان سری لنکا بننے جارہا ہے، جب کہ سری لنکا کے صدر نے آئی ایم ایف کی ایم ڈی سے کہا کہ میں نہیں چاہتا کہ پاکستان سری لنکا جیسے تباہ کن راستے پر چلنے کا سوچے بھی اور انہوں نے کہا کہ پاکستان کی مدد کریں۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی چیئرمین بد دعائیں دے رہے تھے کہ پاکستان دیوالیہ ہوجائے، ایک شخص جس کو اسٹیبلشمنٹ نے اقتدار پر بٹھایا، ہم نے کالی پٹیاں باندھ کر پاکستان کی خاطر حلف لیا، مخلوط حکومت کی مدت پوری ہونے میں 1 ماہ رہ گیا، کیا ایک بھی کرپشن کا اسکینڈل دیکھا، یہ میرا کمال نہیں بلکہ اللہ کا کرم ہے۔

شہبازشریف کا کہنا تھا کہ چین پاکستان کا بہترین دوست ہے، ہم نے چین کے ساتھ نیوکلیئر پاورپلانٹ کا معاہدہ کیا، چین نے اس منصوبے کی قیمت 2018 میں جو نوازشریف نے طے کی تھی اس سے ایک پائی نہیں بڑھائی، ہماری درخواست پر چین نے 30 ارب روپے مزید کم کردیئے، بتائیں اور قومی خدمت کیا ہوتی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پی ٹی آئی چیئرمین نے تو 4 سال چور ڈاکو کا منترا چلایا، یہ منتر ٹی وی چینلز پر گھومتا رہا، ہمیں چور ڈاکو کہتے رہے اور خانہ کعبہ کے ماڈل والی گھڑی بیچ ڈالی، اب تو وہ لوگ بھی بولنا شروع ہوگئے جو پی ٹی آئی کے چیئرمین کے اشارے پر ناچتے تھے۔

شہبازشریف کا کہنا تھا کہ 190 ملین پاؤنڈ کابینہ کے سامنے پیش ہوئے تو کابینہ کو بند لفافہ دکھایا گیا اور منظوری کے لیے کہا گیا، ایک دو وزرا نے پوچھا کہ اس میں کیا ہے تو کہا گیا کہ آپ سائن کردیں، 190 ملین پاؤنڈ پاکستان حکومت کے خزانے میں آنا چاہئے تھا، سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں پیسہ جانے کی کیا منطق ہے، اتنے بڑے بڑے ڈاکے ڈالنے والے پی ٹی آئی چیئرمین نے جو کیا آپ کے سامنے ہے۔

اسرائیل کے پیٹ میں درد کیوں اٹھا

وزیراعظم نے کہا کہ 9 مئی واقعہ کا تو سوچا بھی نہیں تھا کہ دشمن بھی ایسا کر سکتا ہے، کل اسرائیل کا بیان سنا، فلسطین میں 75 سال سے مسلمانوں کو خون بہہ رہا ہے، بچوں، ماؤں، بیٹیوں کو شہید کیا گیا، دن رات فلسطینیوں پر راکٹ برستے ہیں، وہ آسمان کی طرف دیکھتے ہیں کہ اللہ یہ ظلم و زیادتی کب ختم ہوگی، حالیہ تاریخ میں اس ظلم کی مثال نہیں ملتی، وہ اسرائیل کہتا ہے کہ پاکستان میں ظلم زیادتی ہورہی ہے، اسے خود اپنے گریبان میں جھانکنا چاہئے۔

شہبازشریف کا کہنا تھا کہ 9 مئی کی حرکت پر آئین اپنا راستہ اپنا رہا ہے تو اسرائیل کے پیٹ میں کیوں درد ہورہا ہے، اس سازش کے تانے بانے کہاں کہاں ملتے ہیں، 9 مئی کا واقعہ اسرائیل میں ہوتا تو وہ کیا کرتے، یہی بات تھی تو 6 جنوری 2021 میں کیپٹل ہل میں جو سزائیں دی گئیں اسرائیل نے اس پر بات کیوں نہیں کی، میں کسی معاملے کو مذہبی رنگ دینے پر یقین نہیں رکھتا، اگر اسرائیل میں یہودی بستے ہیں تو وہ شوق سے اپنے مذہب کے مطابق زندگی گزاریں، لیکن ان کا مذہب بھی بے گناہوں مسلمانوں کے قتل عام کی اجازت نہیں دیتا۔

وزیراعظم نے کہا کہ 9 مئی کا واقعہ تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، قوم 9 مئی واقعے کو کبھی بھلا نہیں پائے گی، شہداء کی کس طرح بے حرمتی کی گئی اور انارکی پیدا کرنے کی کوشش کی گئی، یہ نہیں کہتا کہ آپ ہمیں ووٹ دیں، یہ کہتا ہوں کہ آزادی سے سوچیں، حقائق دیکھیں اور جسے دل چاہے ووٹ دیں۔

شہبازشریف کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنا کھویا مقام ضرور حاصل کرے گا، الیکشن کے نتیجے میں اگر ہم حکومت میں ہوں گے تو نوازشریف کی قیادت میں غربت اور بے روزگاری کے لیے جانیں لڑا دیں گے، زراعت کی ترقی کا پہیہ برق رفتاری سے آگے بڑھائیں گے، شمسی توانائی لائیں گے، انفارمیشن اور معدنیات میں کام کریں گے، ہم پاکستان میں ترقی کا ایک نیا دور لائیں گے، اگر عوام نے کسی اور کو ووٹ دیا تو ہم احترام کریں گے، ہم پارلیمان میں اپنا کردار ادا کریں گے۔

حکومت 14 اگست کو ختم ہو جائے گی

اس سے قبل اسلام آباد میں پاکستان ایجوکیشن انڈوومنٹ فنڈ اور قومی نصاب کےآغاز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ہماری حکومت کی مدت 14 اگست کو ختم ہو جائے گی۔

شہباز شریف نے کہاکہ حکومت کے خاتمے کے بعد الیکشن کمیشن آئندہ انتخابات کی تاریخ دے گا۔

آئی ایم ایف معاہدے پر ان کا کہنا تھا کہ آج آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں پاکستان کےحوالے سے بات ہوگی، دعا کریں پاکستان کا قرض پروگرام منظور ہو جائے، البتہ آئی ایم ایف پروگرام لمحہ فخریہ نہیں بلکہ لمحہ فکریہ ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ مشکل وقت میں چین نےہماری مدد کی، چین کی جانب سے امداد پر بہت مشکور ہیں جب کہ مالی معاونت پر سعودی عرب کے بھی شکر گزار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے بچوں کی تعلیم پر سرمایہ کاری کا فیصلہ کیا، چاہتا ہوں کہ ہر سال انڈوومنٹ فنڈز میں اضافہ کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ آئندہ جو بھی حکومت آئے وہ فنڈز میں اضافہ کرے، تعلیم کے ذریعے ہی ملک و قوم ترقی کرتے ہیں، مشکل وقت جلد گزر جائے گا اور پاکستان میں استحکام آئے گا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ غریب گھرانوں کےبچوں کوتعلیمی وظائف دیں گے، تعلیم کا فروغ سیاسی نہیں بلکہ عبادت ہے، ایجوکیشن فنڈز سے ہزاروں بچے ڈاکٹر اور انجینئر بن سکتے ہیں، لہٰذا ہم آگے بڑھیں گے اور کروڑوں بچیوں و بچوں کا ہاتھ تھامیں گے۔

ادویات کی پیداواری لاگت بڑھ گئی لیکن غریب کو بھی دیکھنا ہے

بعدازاں اسلام آباد میں چھٹا پاکستان فارما سمٹ اور ایورڈز دینے کی تقریب سے خطاب میں شہباز شریف نے کہا کہ فارما انڈسٹری بر آمدات کے فروغ اور ملکی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ زندگی بچانے والی ادویات سے متعلق لائحہ عمل واضح کرنا چاہئے، جانتا ہوں پیداواری لاگت پہلے سے بڑھ چکی ہے لیکن ہم نےغریب کی قوت خرید کو بھی دیکھنا ہے۔

آرمی چیف کی کاوشوں سے سعودی عرب سے 2 ارب ڈالر آئے

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ حکومت فارما انڈسٹری کی بہتری کے لئے کوشاں ہے، فارما انڈسٹری منافع کمائے لیکن غریب کا بھی خیال رکھے، یقین دلاتا ہوں کہ ہم مل کر چیلنجز کا مقابلہ کریں گے۔

آئی ایم ایف معاہدے اور سعودی عرب سے دو ارب ڈالر رقم کے حوالے سے شہباز شریف نے کہا کہ آرمی چیف کی کاوشوں سے سعودی عرب سے 2 ارب ڈالر آئے، البتہ آئی ایم ایف پروگرام مٹھائی بانٹنےکا موقع نہیں، آئی ایم ایف نے ہماری معیشت کو جکڑ رکھا ہے۔

ہماری 22 فیصد شرح سود کاروبار کے لئے تبادہ کن ہے

وزیراعظم نے کہا کہ اس وقت ہماری 22 فیصد شرح سود کاروبار کے لئے تبادہ کن ہے، وقت آئے گا کہ پالیسی ریٹ کم ہوں گے، آج آئی ایم ایف بورڈ کا اجلاس ہے، دعا ہے پروگرام منظور ہوجائے جس کے بعد ایل سیز کھلیں گی اور زرمبادلہ ذخائر میں اضافہ ہوگا۔

PDM

Shehbaz Sharif

اسلام آباد

federal government

IMF